اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے مشیر عبدالرزاق داؤد سے استعفے یا ڈیسکون کے مہمند ڈیم کے ٹھیکے سے پیچھے ہٹنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو بیٹوں کی وجہ سے سزا مل سکتی ہے تو عبدالرزاق داؤد کو کیوں نہیں؟ حکومت کے اطوار تو دو سال پورے کرنے والے بھی نہیں ہیں۔
قائمہ کمیٹی قانون اور انصاف کے اجلاس کے بعد اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن لیگ ڈیمز کی مخالفت نہیں کر رہی، مہمند ڈیم کا عمل ہمارے دور میں ضرور ہوا مگر دیکھا جانا چاہیے تھا کہ کتنی کمپنیوں نے بولی میں حصہ لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیسکون کے عبدالرزاق داؤد کو بولی سے پیچھے ہٹنا چاہیے یا پھر مشیر نہیں بننا چاہیے تھا۔ بیٹوں کے بارے میں نواز شریف کی دلیل تو نہیں مانی گئی، ان کی کیسے مانی جا سکتی ہے۔
رکن قومی اسمبلی سعد رفیق نے کہا کہ مجھے اور میرے بھائی کو بغیر ثبوت جیل میں ڈالا گیا۔ جب وزیراعلیٰ سندھ سے الزام کی بنیاد پر استعفیٰ مانگا جا سکتا ہے تو ایسے ہی الزامات حکمران جماعت پر بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں نامعلوم محب وطن پاکستانی کی درخواست پر جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ شاہد خاقان عباسی کے گرد بھی گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔ انتقام کی آگ میں جلانے والے خود بھی جلیں گے۔
لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے انجن کے بارے میں شیخ رشید کے اعدادوشمار ہی غلط ہیں۔ اڑتالیس کروڑ میں سے بارہ کروڑ روپے تو ایف بی آر کو ادائیگی کی گئی۔ بھارت نے ایک ہزار جبکہ پاکستان نے پچپن انجن لئے۔
سعد رفیق نے امید ظاہر کی کہ تحریک انصاف نیب قانون میں ترامیم پر تیار ہو جائے گی ورنہ سب سیاستدان جیل میں ہوں گے۔ ایک سوال پر سعد رفیق نے کہا کہ پانچ سال تو دور کی بات ہے موجودہ حکومت کے انداز 2 سال پورے کرنے والے بھی نہیں، اگر سیاست کو آزاد کر دیا جائے تب ہی پھلے پھولے گی۔