کراچی: (دنیا نیوز) چينی قونصل خانے پر حملہ کرنے والے ملک دشمن قانون کی گرفت ميں آ گئے۔ کراچی، حب، خضدار اور کوئٹہ سے 5 سہولت کار گرفتار کر لئے گئے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان ميں ہوئی جبکہ فنڈنگ بھارتی خفيہ ايجنسی ”را“ نے کی۔ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ چینی قونصل خانے پر حملہ بلوچستان لبریشن آرمی نے ”را“ کی ایما پر کیا جس کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی۔ پولیس اور حساس اداروں نے مشترکہ کارروائی میں قونصلیٹ حملے کے پانچ سہولت کاروں کو دھر لیا ہے جن سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔
پولیس چیف نے کہا کہ اسلم اچھو حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ اسلحہ ٹرین سے کراچی لایا گیا جس کیلئے ریلوے کو لکھ رہے ہیں جبکہ گرفتار ملزمان میں عبداللطیف، حسنین، عارف، ہاشم اور اسلم مغیری شامل ہیں۔ حملہ آوروں نے نادارا کے جعلی شناختی کارڈ بھی بنا رکھے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں پاک چین دوستی کے دشمنوں نے چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا تھا۔ چینی قونصلیٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے 2 پولس اہلکار اور 2 شہری شہید ہوئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں تینوں دہشت گرد مارے گئے۔
دہشت گرد سفید رنگ کی کار میں چینی قونصلیٹ پہنچے جنہوں نے ہاتھوں میں جدید خود کار اسلحہ پکرا ہوا تھا، دہشت گردوں نے راستے میں لگی رکاوٹوں کے باعث حفاظت پر مامور گارڈز پر فائرنگ شروع کر دی۔
تربیت یافتہ دہشت گرد پوزیشن بدل بدل کر فائرنگ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے کہ حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں اور گارڈز کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
چینی قونصلیٹ پر حملہ میں مارے گئے تمام حملہ آوروں کی شناخت ہو گئی ہے جن میں عبدالرزاق، ، ازل خان مری عرف سنگت اور رئیس بلوچ نامی دہشتگرد شامل تھے۔