لاہور: (روزنامہ دنیا) اس وقت کاروباری حلقوں میں غیر یقینی کیفیت ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے پاس جائے گی یا نہیں ؟ اس سمت کچھ ابہام دکھائی دیتا ہے اس پس منظر میں آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے کراچی کے ممتاز تاجروں سے ایک طویل ملاقات کی اور کاروباری لوگوں کے سوالات کا دل کھول کر بڑے جامع انداز میں جواب دیا اور پاکستان کے موجودہ حالات کے حوالے سے ان کو اعتماد میں لیا اور ان کے اعتماد کو بڑھایا ہے۔
یہ ملاقات ٹائمنگ کے لحاظ سے بڑی اہم ہے، آرمی چیف کا کہنا ہے کہ فوج مضبوط معیشت چاہتی ہے، عالمی سطح پر پاکستان کی پذیرائی ہورہی ہے، سرمایہ کاری کا ماحول بہتر ہوا ہے اور مزید سرمایہ کاری آئے گی۔ پاکستان کی قیادت کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اس کے پاکستان کی معیشت پر مثبت اور بڑے مضبوط اثرات ہونگے۔ عالمی سطح پر پاکستان کا اعتماد جس انداز سے بحال ہو رہا ہے و ہ یقینی طور پر حوصلہ افزا پیش رفت ہے اس لئے پاکستان کے تاجروں اور سرمایہ کاروں کو یہاں سرمایہ کاری کرنی چاہئے یہ روشن سے روشن تر ہوگا۔ پاکستان کا مستقبل مستحکم تر ہوتا جا رہا ہے آنے والے چند مہینے اور سال 2019 اس کی بھرپور گواہی دے گا۔
ممتاز بزنس مین عقیل کریم ڈھیڈی نے اس نشست کے حوالے سے بتایا کہ کافی عرصہ سے باقاعدہ ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔ آرمی چیف کاروباری حلقوں کا اعتماد بحال کرنا چاہتے تھے ان کا مقصد تھا کہ تاجروں اورکاروباری لوگوں کو اعتماد میں لیا جائے اور اس سلسلے میں ہونے والی پیش رفت سے انھیں آگاہ کیا جائے اور انھیں ترغیب دی جائے کہ وہ پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں کا حصہ بنیں اور وہ مایوسی کی باتیں بھول جائیں، انھوں نے ٹھوس گفتگو کی ہے کچھ لوگوں نے سمگلنگ کی بات کی تو آرمی چیف نے کہا کہ آپ کے لئے اچھی خبر ہے کہ ہم بارڈر سیل کر رہے ہیں کچھ لوگوں نے کہا کہ ہمیں اعتماد کا لیول نہیں مل رہاتو آرمی چیف نے کہاکہ آپ کے لئے یہ جاننا کافی ہے کہ پوری دنیا پاکستان آنا چاہتی ہے اس سے پہلے یہ کبھی نہیں ہوا جس سے بھی ہم بات کرتے ہیں وہ حکومت پاکستان پر اعتماد کا اظہار کرتا ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ آپ لوگ ابھی سے تیاری کریں پاکستان میں بہت بڑی معاشی سرگرمیاں ہونے والی ہیں یہ نہ ہو کہ آپ اس وقت بیٹھے رہ جائیں۔ انھوں نے افغانستان کے حوالے سے بتایا کہ وہاں سے مثبت سگنل آرہے ہیں۔ امریکہ سے مثبت سگنل مل رہے ہیں، حتیٰ کہ بھارت کے حوالے سے بھی کافی بہتری دیکھ رہے ہیں اس کے علاوہ دنیا کی بہت سی ایئر لائنز پاکستان میں آنا چاہتی ہیں۔ میں نے زندگی میں اتنی طویل میٹنگ اور تحمل مزاجی سے جوابات نہیں سنے۔ آرمی چیف نے ہر ایک کے سوالوں کے جوابات دئیے اور سب کو مطمئن کر کے اٹھے۔ میٹنگ کے بعد بزنس کمیونٹی کا اعتماد بہت بڑھا ہے۔ انھوں نے کہا پاکستانی ملک کے اندر سرمایہ کاری کریں پوری دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے اور وزیر اعظم عمران خان کے حوالے سے پوری دنیا میں مثبت باتیں سننے میں آرہی ہیں۔