لاہور: (روزنامہ دنیا) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ علیمہ خانم کے معاملے پر جے آئی ٹی نہیں بن سکتی، اب تک جتنی بھی جے آئی ٹیز بنائی گئیں وہ سب عدالتی احکامات پر بنی ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں کہا کہ اگر کوئی علیمہ خانم کے ایشو پر جے آئی ٹی بنوانا چاہتا ہے تو عدالت میں درخواست دے۔ بجلی گیس اور ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے معاملے پر ان کا کہنا تھا اس اضافے سے غریب آدمی متاثر نہیں ہو گا۔
انہوں نے این سی اے کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا معاملہ جلد حل کروانے کی یقین دہانی کرائی۔ بعد ازاں آئی ٹی یونیورسٹی لاہور کے زیر اہتمام الحمراہال میں افکار تازہ کے موضوع پرمنعقدہ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے کہا کہ وفاقی حکومت اٹھارویں ترمیم کے خلاف نہیں ہے لیکن تعلیمی نصاب اور اعلیٰ تعلیم وفاق کے پاس ہونی چاہیے، یکساں نظام تعلیم قوم کی ضرورت ہے ،ملک بھر کے تعلیمی نظام میں ایک ہی نصاب ہونا چاہیے، مدرسوں اور دوسرے تعلیمی اداروں میں یکسانیت پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ دو کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں جن کو تعلیمی اداروں میں لانا حکومت کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے، لیپ ٹاپ سکیم سیاست کی نظر ہوئی ہے۔ بعد ازاں انہو ں نے پیغام پاکستان کانفرنس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔