لاہور: ( روزنامہ دنیا ) ایڈیشنل آئی جی اعجاز کی سربراہی میں جے آئی ٹی ساہیوال آپریشن کے ذمہ دار کا تعین کرنے میں مصروف ہے تاہم ذرائع کے مطابق کہ ایس ایس پی ایڈمن سی ٹی ڈی جواد قمر آپریشن کی نگرانی کر رہے تھے۔ اس طرح کا حساس آپریشن جب کیا جاتا ہے تو آپریشن میں شامل اہلکار سربراہ کی اجازت کے بغیر فائرنگ نہیں کرتے۔
ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ایس ایس پی جواد قمر کی ہدایت پر ہی سی ٹی ڈی اہلکار ذیشان کی گاڑی کا پیچھا کر رہے تھے۔ ابتدائی تحقیقات سامنے آنے کے بعد ہی وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے ایس ایس پی ایڈمن اور آپریشن کو معطل کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے ابھی جواد قمر کا تفصیلی بیان قلمبند کرنا ہے۔
ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے آپریشن میں غلطی کے مرتکب پائے گئے سی ٹی ڈی کے افسروں کو گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے اور مقدمے میں مزید قصور واروں کے نام بھی شامل کئے جاسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی نے ذیشان کے حوالے سے معلوما ت جے آئی ٹی کو دے دی ہیں، آپریشن میں شامل اہلکاروں نے جے آئی ٹی کو بتا دیا کہ انہوں نے کس کے کہنے پر فائر کیا۔
اس سلسلے میں سابق ایس ایس پی سی ٹی ڈی جواد قمر کا کہنا ہے کہ انہیں کسی قسم کا بیان دینے سے منع کیا گیا ہے لہذا وہ میڈیا سے کوئی بات نہیں کر سکتے۔