لاہور: (دنیا نیوز) سانحہ ساہیوال کی تحقیقات سست روی کا شکار ہے، فرانزک ایجنسی کا کہنا ہے صرف گولیوں کے خول پر رپورٹ نہیں بن سکتی، رائفل کا ہونا لازمی ہے۔ ایجنسی نے محکمہ داخلہ پنجاب کو پیر تک تمام شواہد دینے کی ڈیڈ لائن دے دی۔
سانحہ ساہیوال کی تفتیش میں اب تک کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کو پیر تک تمام شواہد دینے کی ڈیڈ لائن دے دی گئی۔ فرانزک سائنس ایجنسی نے محکمہ داخلہ پنجاب کو خبر دار کیا ہے کہ صرف گولیوں کے خول پر رپورٹ نہیں بن سکتی جس رائفل سے گولیاں چلیں اس کا ہونا لازمی ہے، گاڑی پر بظاہر گولیوں کے 50 نشانات موجود ہیں۔
فرانزک سائنس ایجنسی کو نامکمل شواہد بھیجنے کا انکشاف ہوا تھا۔ سانحہ میں ملوث 5 اہلکار سی ٹی ڈی ہی کی تحویل میں ہیں جنہیں ابھی تک خصوصی عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکا۔ جے آئی ٹی کے مطابق ملزمان کو جے آئی ٹی تحویل میں لئے جانے کے بعد پیش کیا جائے گا۔ گرفتار 5 ملزمان میں سب انسپکٹر صفدر حسین، اہلکار محمد رمضان، حسنین اکبر، احسن خان اور سیف اللہ شامل ہیں۔