اسلام آباد: (دنیا نیوز) سانحہ ساہیوال کی متاثرہ فیملیاں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئیں، ذیشان کی والدہ اور خلیل کے دونوں بھائی شامل ہیں۔ متاثرہ فیملیوں کا کہنا ہے انصاف کی پوری امید ہے، جلد جوڈیشل کمیشن بن جائے گا۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ سانحہ ساہیوال پر قائم جے آئی ٹی معاملے کو الجھا رہی ہے، جے آئی ٹی تشکیل کے بعد شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، پہلے روز بیانات ہی قلمبند نہیں کیے، جے آئی ٹی تحقیقات کو بہتر طریقے سے نہیں چلا رہی۔
لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ پیش کیا گیا اسلحہ و دیگر شواہد میں ردوبدل کیا گیا، عینی شاہدین پولیس کے ڈر سے تھانے میں بیانات قلمبند کرانے نہیں گئے، عینی شاہدین کو ڈر ہے وہ بیان قلمبند کرائیں گے تو انہیں مار دیا جائے گا، جے آئی ٹی اراکین رات کو 2، 2 بجے دروازے کھٹکھٹا کر پوچھ گچھ کرتے ہیں۔
ذیشان کی والدہ نے وزیراعظم سے انصاف فراہمی کی اپیل کی اور کہا پہلے بیٹے کو چھین لیا، پھر اس پر دہشتگرد ہونے کا الزام لگا دیا، اب ہمیں دہشتگرد کہہ کر جیتے جی مار رہے ہیں، جے آئی ٹی کی تحقیقات سے مطمئن نہیں، وہی پولیس مارنے والی ہے، وہی جے آئی ٹی میں شامل ہے۔