لاہور: (دنیا نیوز) سانحہ ساہیوال کو 10 دن گزر گئے، مگر مکمل شواہد فراہم نہ کئے جاسکے، تحقیقات سست روی کا شکار جبکہ فرانزک ایجنسی ادھورے شواہد کی بنیاد پر تحقیقات مکمل کرنے سے قاصر ہے۔
فرانزک سائنس ایجنسی ذرائع کے مطابق جن رائفلوں سے گولیاں ماری گئیں وہ اب تک نہیں ملیں، رائفلیں نہ ملنے تک تحقیقات میں پیشرفت نہیں ہوسکے گی، فرانزک سائنس ایجنسی کو سی ٹی ڈی کی جانب سے 8 دستی بم اور 2 خودکش جیکٹس ملی ہیں، یہ اسلحہ فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں مارے گئے دہشتگردوں سے برآمد ہوا تھا۔ ذرائع کے مطابق جو شواہد دیئے گئے ان پر تحقیقات ہو رہی ہیں۔
یاد رہے سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آگئی، جس کے مطابق 13 سالہ اریبہ کو 6 گولیاں لگیں جس سے اس کی پسلیاں بھی ٹوٹ گئیں، اریبہ کو سینے میں دائیں اور بائیں بھی گولیاں لگیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نبیلہ کو چار گولیاں لگیں جن میں سے ایک گولی سر میں لگی۔
تمام افراد کے سر میں گولیاں ماری گئیں،پوسٹمارٹم رپورٹ
پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق سانحہ ساہیوال میں جاں بحق خلیل کو کل 11 گولیاں ماری گئیں جن میں سے ایک سر میں لگی۔ ڈرائیور ذیشان کو 13 گولیاں لگیں، سر میں لگنے والی گولی سے ہڈیاں باہر آ گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چاروں افراد کو بہت قریب سے گولیاں ماری گئیں۔ قریب سے گولیاں مارنے کی وجہ سے چاروں لوگوں کی جلد مختلف جگہ سے جل گئی۔