پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا کابینہ نے سابق فاٹا کے حوالے سے تمام امور کی توسیع کی منظوری دیدی، ریلوے ٹریک کی بحالی سمیت مساجد کی سولرائزیشن، ٹی ڈی پیز کی واپسی سمیت دیگر فیصلوں کی منظوری دی گئی۔
خیبر پختونخوا کابینہ کے قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں پہلے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق بریفنگ میں صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ضلع خیبر میں کابینہ اجلاس تاریخی ہے، فاٹا کے حوالے سے تمام امور کی توسیع دی گئی ہے۔ 2 ہزار طلبا کو ہنر سکھانے کی منظوری دی گئی، ریلوے ٹریک بحالی کی منظوری دیدی گئی، سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا، مساجد کی سولرائزایشن کی منظوری دیدی گئی۔
وزیر اطلاعات کے مطابق فلاحی اداروں کی رجسٹریشن کا قانون بنانے کی منظوری سمیت ٹی ڈی پیز کی واپسی کی منظوری دی گئی۔ انکا کہنا تھا کہ تیل اور گیس کی رائلٹی کا 50 فیصد بنیادی سہولیات پر خرچ کریں گے، کوئلہ کے کان کنوں کو بین الاقوامی قوانین کے تحت سہولیات دی جائیں گی، اس کے لیے باقاعدہ قانون بنایا جائے گا اور آئندہ کابینہ اجلاس میں منظوری لی جائے گی، سیاحت اتھارٹی بھی بنائی گئی ہے۔
وزیر خزانہ تیمور سلیم کا کہنا تھا کہ سابق فاٹا کے ایشو پر نظر ثانی کی گئی، طورخم بارڈر کے لئے ٹاسک فورس بنائی جائے گی، وفاق سے بات کی کہ 10 ارب روپے اور دیگر بقایا قبائلی اضلاع پر خرچ کریں، قبائلی اضلاع کے یوتھ کے 2 ارب وفاق سے طلب کیے ہیں، قبائلی نوجوانوں کے لئے وائی فائی کے لئے بھی فنڈز کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواہ این ایف سی ہو نہ ہو لیکن صوبہ اپنا حصہ دیگا، کابینہ اجلاس میں تمام محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ آئندہ کے پلان میں سابق فاٹا کے لیے زیادہ حصہ رکھیں۔