لاہور: (دنیا نیوز) مریم نواز نے اپنے والد کی صحت بارے پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طبیعت اب ٹھیک ہے مگر تشویش بھی باقی ہے۔
سروسز ہسپتال میں اپنے والد کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ چار دن تک نواز شریف کو سروسز ہسپتال کیوں رکھا گیا؟ میڈیکل بورڈ پانچ روز کیا کرتا رہا ہے؟
مریم نواز کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کو جیل سے لے کر یہ خود آئے تھے۔ بورڈ بنا بنا کر ان کی صحت کے معاملے پر تضحیک کی گئی۔ نواز شریف کی صحت کے معاملے پر ابہام حکومتی کارندوں نے پیدا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ چاروں بورڈز نے کہا کہ نواز شریف کو دل کے ہسپتال جانا چاہیے۔ نواز شریف نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ وہ اس مذاق کا حصہ بننے کو تیار نہیں ہیں۔
بعد ازاں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں مریم نواز نے لکھا کہ میں نے چپ رہ کر سب کچھ سہا اور مانگا تو صرف اللہ سے، کسی چیز پر سیاست نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب نے انکار کر دیا اور کہا میں خانہ بدوش نہیں ہوں اور نہ تضحیک کا نشانہ بننے کو تیار ہوں، مجھے جیل واپس لے جایا جائے۔ انہوں نے لکھا کہ میرے والد کی صحت سے کھلواڑ کیا گیا، انھیں اگر کوئی نقصان پہنچا تو ذمہ دار حکومت ہوگی۔