کلبھوشن کیس: پاکستانی ایڈہاک جج کی تبدیلی کے معاملے پر فیصلہ محفوظ

Last Updated On 19 February,2019 03:45 pm

دی ہیگ: (دنیا نیوز) عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت ہوئی، پاکستانی ایڈہاک جج تصدق جیلانی بیماری کے سبب آج کی سماعت میں شریک نہیں ہو سکے۔ عالمی عدالت نے پاکستان کی درخواست پر ایڈہاک جج تبدیل کرنے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

 پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت دہشتگردی کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کر رہا ہے جس سے پاکستان کو شدید نقصان اٹھانا پڑا۔ پاکستانی اٹارنی جنرل نے کہا کہ بھارتی ایجنسی را کا ایجنٹ کلبھوشن بلوچستان اور سندھ میں دہشتگردی کرتا رہا، بھارت انٹی پاکستان ملیشیا کی فنڈنگ اور تربیت کر رہا ہے۔ 

انور منصور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، کمانڈر یادیو کی کارروائیاں انفرادی نہیں بلکہ بھارت کی ریاستی دہشتگردی تھی۔ کراچی میں دہشتگردی کے متعدد حملے کیے گئے، خودکش حملہ آوروں نے پاکستان میں سینکڑوں افراد کو نشانہ بنایا، بھارت افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔

انور منصور نے مزید کہا کہ آرمی پبلک سکول حملے میں ایک سو چالیس معصوم بچوں کو شہید کیا گیا، آرمی پبلک اسکول پشاور حملے میں بھارت براہ راست ملوث تھا، پاکستان کو اب تک دہشتگردی سے 130 ارب ڈالرز کا نقصان ہوچکا ہے۔

اٹارنی جنرل نے عدالت سے اپیل کی کہ بھارت کا مستقل جج موجود، ہمارا ایڈہاک جج نہیں۔ جسٹس (ر) تصدق جیلانی بیماری کے باعث شریک نہیں ہو سکے۔ ایڈہاک جج پاکستان کا حق ہے جو ملنا چاہیئے۔عالمی عدالت نے پاکستان کی درخواست پر ایڈہاک جج کوتبدیل کرنے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔