لاہور: (دنیا نیوز) سپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری کا معاملہ پنجاب اسمبلی میں بھی گرم رہا۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے نیب کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
اپوزیشن اراکین کا نیب کی گرفتاریوں پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔ وزیر قانون راجا بشارت کہتے ہیں کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے پچھلے دس سال میں
قوانین ختم کیوں نہ کئے؟
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے اراکین نے آغا سراج درانی کی گرفتاری پر آواز اٹھائی تو ن لیگ بھی ہم آواز ہو گئی۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ارکان کا نیب گرفتاریوں کیخلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ نے سپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری پر نیب کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ مسلم لیگ ن کے میاں نصیر اور خاتون رکن عظمیٰ بخاری بولیں کہ اگر یہ عمل چلتا رہا تو سپیکر پنجاب اسمبلی بھی کل کو گرفتار ہو سکتے ہیں، یہ روایت اچھی نہیں ہے۔
عبدالعلیم خان اور خواجہ سلمان رفیق نے بھی ایوان میں اظہار خیال کیا۔ عبدالعلیم خاں کا کہنا تھا کہ اپنے عہدے کا کبھی غلط استعمال نہیں کیا۔ خواجہ سلمان رفیق نے نیب قوانین میں ترمیم کا مشورہ دیا۔
وزیر قانون راجا بشارت بولے کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں نیب سے متاثر ہیں۔ سیاستدانوں کو ایوان کے اندر خود احتسابی کا عمل پیدا کرنا ہوگا۔ حکومتی اراکین نے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے پچھلے دس سالہ دور حکومت کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت خامیوں کو درست کرے گی۔