اسلام آباد: (دنیا نیوز) عدالت نے پہلے سے ضمانت پر رہا ہونے والے دیگر ملزمان کے فیصلوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔
آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل میں ضمانت کی درخواستیں علی سجاد بھٹہ، امتیاز حیدر، بلال اور منیر ضیا کی جانب سے جمع کرائی گئیں۔ اس مقدمہ کی سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ مرکزی ملزمان کی ضمانت ہو چکی ہے۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ضمانت کا معیار کیا ہو گا؟ سپریم کورٹ واضح کر چکی ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہائی کورٹ کو ضمانت کیلئے غیر معمولی اختیارات استعمال کرنا پڑے ہیں۔ غیر معمولی اختیار غیر معمولی حالات میں ہی استعمال ہو سکتا ہے۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ٹھیکہ لینے کیلئے پیراگون کمپنی نے فرنٹ کمپنی بسم اللہ انجینیئرنگ کا استعمال کیا گیا۔ ٹھیکہ لینے کیلئے احد چیمہ اور اس کے خاندان کو سو کنال زمین دی گئی۔
تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ زمین خریدنے کیلئے رقم پیراگون سے بسم اللہ کمپنی کو رقم منتقل ہوئی۔ احد چیمہ اور فیملی کیلئے زمین کی ادائیگی بسم اللہ کمپنی نے کی۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ یہ وقت بھی آنا تھا کہ ایسی ادائیگیاں بینکوں کے ذریعے ہونگی۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ 2017ء میں ٹھیکہ منسوخ ہوا، قومی خزانے کو 20 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ وقت پر پکڑے گئے ورنہ پتا نہیں کیا کیا ہو جاتا، کوئی گڑبڑ نہ ہوتی تو سو کنال زمین نہ دینا پڑتی۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ شہباز شریف، فواد حسن فواد اور احد چیمہ مرکزی ملزم ہیں۔
عدالت نے ضمانت پر رہا ہونے والے ملزمان کے فیصلوں کی نقول طلب کرتے ہوئے سماعت 13 مارچ تک کے لیے ملتوی کر دی۔