اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) وزیراعظم عمران خان اور ق لیگ کے درمیان مونس الٰہی کی وزارت کا معاملہ طے نہیں پاسکا جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی بھی اپنے حصہ کی مزید ایک وزارت کے لیے نام کو حتمی شکل نہ دے سکی جس کی وجہ سے کابینہ میں متوقع ردوبدل اور محکموں کی تبدیلی کا معاملہ لٹک گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان، مونس الٰہی کو نیب مقدمات کی وجہ سے وزیر بنانے سے انکاری ہیں اور اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں، وزیراعظم عمران خان چودھری شجاعت یا چودھری وجاہت کے بیٹوں میں سے کسی کو وزارت دنیا چاہتے ہیں جن پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں اور نہ ہی نیب انکوائری ہے، وزیراعظم اصولی موقف رکھتے ہیں کہ نیب کی وجہ سے ڈاکٹر بابر اعوان، عبد العلیم خان کو عہدوں سے استعفی دینا پڑا، اب کس طرح مونس الٰہی کو کابینہ میں شامل کیا جاسکتا ہے، دوسری طرف چودھری خاندان کے فیصلہ کے مطابق پرویز الٰہی کے فرزند کو وزارت کے لیے فائنل کیا گیا اور اب چودھری شجاعت یہ فیصلہ واپس لینے کو تیار ہے، ذرائع کے مطابق شراکت اقتدار کے فارمولا کے تحت بلوچستان عوامی پارٹی کے حصہ کی مزید ایک وزارت باقی ہے جس کے لیے اسرار خان ترین، انوار کاکڑ اور منظور کاکڑ کے نام زیر غور ہیں۔