اسلام آباد: (دنیا نیوز) ڈی جی عرفان منگی کی سربراہی میں نیب ٹیم نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ڈیڑھ گھنٹہ سوالات کیے۔ نیب ٹیم نے مقدمے سے متعلق تحریری سوالنامہ بھی انھیں پیش کیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو دو ہفتوں میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ موصول جوابات کی روشنی میں انھیں دوبارہ بلانے کا فیصلہ ہوگا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مقدمے کی انکوائری براہ راست چیئرمین نیب کے زیر نگرانی ہو رہی ہے۔ نیب آئین اور قانون کے تحت تحقیقات منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتا ہے۔ کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کام جاری رکھے گا۔
نیب اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہمارا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں، ہر ایک کی عزت نفس کا احترام ہے۔ میڈیا زیرالتوا انکوائریز اور انوسٹی گیشنز پر قیاس آرائیوں سے گریز کرے۔ نیب نیب بے بنیاد اور من گھڑت خبروں پر قانونی کارروائی کا حق رکھتا ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو ٹھٹھہ شوگر ملز کیس میں بیان قلمبند کرا دیا ہے۔ انھیں دوسرے کیس میں سوالنامہ دے دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سے پوچھا گیا کہ ٹھٹھہ شوگر ملز اومنی گروپ کو اونے پونے داموں کیوں فروخت کی گئی؟ اومنی گروپ کو ایک ارب کی سبسڈی کیوں دی؟ ٹھٹھہ شوگر ملز سے یوٹیلیٹی چارجز اور کسانوں کی واجب الادا رقم کیوں وصول نہ کی؟
وزیراعلیٰ سندھ نے جواب دیا کہ ٹھٹھہ شوگر ملز کی نیلامی قانون کے مطابق کی، اکیلے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ مراد علی شاہ سے قبل سابق نگران وزیراعلیٰ سندھ فضل الرحمان نے بھی اسی کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔