اسلام آباد: (دنیا نیوز) مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف مشن چیف کو فون کیا جس میں آئ ایم ایف پروگرام پر گفتگو کی گئی-
وزارت خزانہ کے مطابق دونوں رہنمائوں نے مذاکرات جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈز کا وفد اپریل کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔
نو منتخب مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف ڈائریکٹر جہاد آزور سے بات کی ہے اور ان کو حکومت کی طرف سے پیغام دیا ہے کہ ہم مذاکرات کو آگے لے جانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے اپنی طرف سے اس پروگرام کے بارے میں یقین دہانی کرائی ہے، حکومت کا ارادہ ہے کہ آئی ایم ایف مشن جلد پاکستان آئے تاکہ اس عمل کو تیز کرکے پاکستان کے مفاد میں جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ بجٹ کی تیاری کے حوالے سے میڈیم ٹرم اسٹریٹیجی پیپر ورک مکمل کرنے کیلئے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
یاد رہے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ سندھ کے علاقے جیکب آباد میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد عبدل نبی شیخ پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ارکان میں سے تھے۔ وہ اقتصادی پالیسی سازی اور عمل درآمد کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری بوسٹن یونیورسٹی امریکا سے حاصل کی اور ہارورڈ یونیورسٹی میں بطور پروفیسر خدمات انجام دیں۔ وہ 1990ء کے عشرے میں سعودی عرب میں ورلڈ بینک کے ڈائریکٹر اکنامک آپریشن تعینات رہے اور بینک کی طرف سے 21 ممالک میں خدمات سرانجام دیں۔
ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ 2003ء سے 2006ء تک وفاقی وزیر برائے نجکاری اور سرمایہ کاری رہے۔ 2000ء سے 2002ء تک سندھ کے وزیر برائے خزانہ اور منصوبہ بندی جبکہ 2010ء سے 2013ء تک پاکستان کے 20ویں وزیر خزانہ کہ ذمہ داریاں سرانجام دیتے رہے۔ ان کے کے دور وزارت میں 5 ارب ڈالر کی 34 نجکاری کی ٹرانزیکشن ہوئیں۔ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ 2012ء میں پیپلز پارٹی کی طرف سے بہت متحرک رہے اور سینیٹر منتخب ہوئے۔