اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے دوگا چیک پوسٹ پر حملے کی مذمت کر تے ہوئے اسے افسوسناک اور ناقابل قبول قرار دے دیا۔ چیئرمین کمیٹی اور اراکین کی جانب سے مسلح افواج سے مکمل یکجہتی کا اظہار بھی کیا گیا۔
اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری دفاع لیفٹنینٹ جنرل (ر) اکرام الحق نے چیک پوسٹ حملے سے متعلق بریفنگ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ دوگا گاوں سے ہماری چیک پوسٹ پرگزشتہ ماہ دوبارحملہ ہوا، سیکورٹی فورسز نے 25 مئی کو دو مشتبہ افراد گرفتار کئے،26 مئی کو پی ٹی ایم کے لوگوں نے دھرنا دے دیا،حکام مشران سے ملاقات میں ایک مشکوک شخص کو چھوڑنے پر راضی ہو گئے تھےجس پرایک شخص کی رہائی پر دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ ہو گیا تھا۔
لیفٹنینٹ جنرل (ر) اکرام الحق نے کمییی اراکین کو بتایا کہ علی وزیر اور محسن داوڑ نے دھرنا ختم ہونے کے فیلےی کے باوجود فون کر کے دھرنا جاری رکھنے کا کہا،دونوں ایم این ایز دھرنے کے مقام پر پہنچے اور سیکیورٹی فورسز سے جھگڑا کیا۔ دونوں ایم ای ایز کی سربراہی میں پہلےچیک پوسٹ پرپتھراو اور پھرفائرنگ کی گئی جس سے پاک فوج کے 5 جوان زخمی ہوئے لیکن تحمل کا مظاہرہ کیا گیا۔
سیکرٹری دفاع کے مطابق اس گروہ نے بعد میں چیک پوسٹ پرحملہ کر دیا جس کا جواب دینا پڑا، انھوں نے کہا کہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ لیفٹنینٹ جنرل ریٹائرڈ اکرام الحق نے کمیٹی اراکین کو بتایا کہ قبائلی علاقوں میں امن کے لئے صرف فوج نہیں قبائلیوں کی بھی قربانیاں ہیں تاہم چند افراد کو امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ چیک پوسٹ پر حملہ افسوسناک اور ناقابل قبول ہے۔ اپنی فورسز کےساتھ کھڑے ہیں، کسی کوقبائلی علاقوں کا امن خراب نہیں کرنے دیں گے۔ چیئرمین قائمہ کمییف کا کہنا تھا کہ وہ فاٹا کا دورہ کریں گے وہاں کے لوگوں سے خود ملیں گے، اس موقع پر کمیٹی اراکین نے مسلح افواج سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پی ٹی ایم حملے کی مذمت کی۔