اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی دار الحکومت کا سی ڈی اے ہسپتال اپنے ملازمین کو بھی صحت کی بہتر سہولیات فراہم نہ کر سکا، ہر سال ہسپتال کو خطیر رقم ملتی ہے لیکن مریضوں کا کوئی پر سان حال نہیں۔ انتظامیہ نے سارا ملبہ حکومت پر ڈال دیا۔
سی ڈی اے ملازمین کے لیے بنائے گئے اس ہسپتال کی بنیاد 1969 میں رکھی گئی۔ ابتدائی طبی مرکز کے بعد 1980 میں اسے 60 بستروں میں مشتمل ہسپتال میں تبدیل کر دیا گیا۔
1992 میں ہسپتال میں مزید توسیع کی گئی اور سرجیکل، ای این ٹی اور آئی سمیت دیگر شعبے قائم ہوئے، یوں یہ ہسپتال 300 بیڈز تک جا پہنچا۔ ہسپتال میں ایم آر آئی، سی ٹی اسکین اور تمام ضروی لیبارٹری ٹیسٹس کی سہولت موجود ہے لیکن اس سب کے ثمرات مریضوں تک نہیں پہنچ رہے۔
سی ڈی اے ہسپتال کا سالانہ بجٹ 71 کروڑ سے زائد ہے لیکن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جب تک ڈاکٹرز اور ماتحت عملے کی کمی پوری نہیں ہوگی، ہسپتال کے نظام میں بہتری نہیں آ سکتی۔
مریضوں نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتال میں فوری طور پر نئی تعیناتیاں کی جائیں تاکہ افرادی قوت کی کمی کا مسئلہ حل ہوسکے۔