فیصل آباد: (دنیا نیوز) فیصل آباد میں ایڈز کے مرض نے سر اٹھا لیا، الائیڈ ہسپتال میں ایک ماہ کے دوران ایچ آئی وی کے سامنے آئے 2 ہزار 680 کیسز میں زیادہ تر شہری اتائیوں کی وجہ سے اس موذی مرض کا شکار ہوئے۔
ٹیکسٹائل کنگ فیصل آباد کے تجارتی مرکز گھنٹہ گھر چوک کے اطراف میں جابجا اتائیوں کے موبائل کلینک ۔۔۔صحت کہ نام پر شہریوں میں موت بانٹنے کی وجہ بن رہے ہیں ۔۔۔
الائیڈ ہسپتال کے ایڈز کنٹرول پروگرام کی منظر عام پر آنے والی رپورٹ میں ایڈز کے 2680 کیسز سامنے آئے جن میں 2300 مرد اور 300 خواتین شامل ہیں۔ محکمہ ہیلتھ کے مطابق اتائی ڈاکٹرز ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ ہیں جن کے زیر استعمال بوسیدہ اور زنگ آلود اوزار شہریوں میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کی وجہ بن رہے ہیں۔
اتائیوں کے علاوہ ایک بلیڈ کو کئی شہریوں کی شیو بنانے میں استعمال کرنے والے حجام بھی ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کا سبب ہیں۔ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے پنجاب میں ایڈز کے 12 ہزار تین سو مریض موجود ہیں، اتائیوں کے خلاف ایکشن کے لئے ہیلتھ کئیر کمیشن کو نئے سرے سے منظم کیا جا رہا ہے۔
شہریوں نے کہا ہے کہ محکمہ صحت کی ملی بھگت کے بغیر نیم حکیم اور اتائیوں کی دکانداری نہیں چل سکتی، حکام کو چاہئیے انسانی جانوں کے دشمنوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔