اسلام آباد: (دنیا نیوز) مولانا فضل الرحمن کی میزبانی میں حزب اختلاف کی آل پارٹیز کانفرنس جاری ہے۔ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور دیگر اپوزیشن کی جماعتیں شریک ہیں۔ کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمن نے 25 جولائی بطور یوم سیاہ منانے کی تجویز دیدی.
آل پارٹیز کانفرنس شام تک جاری رہے گی۔ پیپلز پارٹی کا وفد اے پی سی میں شریک ہے، جس میں بلاول بھٹو زرداری، یوسف رضا گیلانی، شیری رحمان، قمر زمان کائرہ، رضا ربانی، فرحت اللہ بابر اور ہمایوں خان شامل ہے۔ بلاول بھٹو وفد کے بعد اے پی سی میں شرکت کیلئے پہنچے۔
شہباز شریف اور مریم نواز کی سربراہی میں ن لیگ کا وفد بھی اے پی سی میں شریک ہے۔ 14 رکنی لیگی وفد میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مریم اورنگزیب اور دیگر شامل ہیں۔ میزبان مولانا فضل الرحمن نے اے پی سی میں بڑی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی کو ملک بھر میں یوم سیاہ کے طور پر منانا چاہئے، اس روز 2018 کے عام انتخابات کے دوران بدترین دھاندلی ہوئی جس کے بعد ن لیگ، پیپلزپارٹی سمیت اپوزیشن جماعتوں نے مولانا کی تجویز پر غور شروع کر دیا۔
ادھر بی این پی مینگل نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ مشاورتی اجلاس میں کیا گیا۔ اختر مینگل نے مولانا فضل الرحمان کے نام تحریری پیغام دیا۔ انہوں نے خط مولانا اسعد محمود کے حوالے کیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ اے پی سی میں ہماری سفارشات کا جائزہ لیا جائے، اپوزیشن ہمارے مطالبات پر غور کرے۔
اے پی سی میں حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی جبکہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے معاملے پر بھی غور کیا جائے گا۔