اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور نئے چیئرمین کے انتخاب میں اپ سیٹ کا خدشہ، ایوان بالا میں میں ن لیگ کے کئی آزاد سینیٹرز قانونی طور پر پارٹی پالیسی کی عملداری کے پابند نہیں، پارٹی سے انحراف کے قانون کا اطلاق بھی ان پر نہیں ہوتا۔
نہال ہاشمی کی خالی ہونیوالی نشست پر ن لیگ کے ڈاکٹر اسد اشرف آزاد حیثیت میں سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے، اسی طرح سینیٹر آصف کرمانی، اسد خان جونیجو، ڈٓاکٹر مصدق ملک، رانا مسعود احمد، شاہین خالد بٹ، صابر شاہ، مشاہد سید، نزہت صادق، عابدہ محمد عظیم اور کامران مائیکل سمیت دیگر کا تعلق ن لیگ سے تاہم ایوان بالا سیکرٹریٹ کے ریکارڈ میں ان ارکان کو آزاد نشستیں کی گئی تھیں، 2018 کے سینیٹ انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کو ن لیگ کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا تھا جو بعد میں آزاد حیثیت میں کامیاب ہوکر ایوان بالا کا حصہ بنے۔
واضح رہے کہ چیئرمین سینیٹ کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوتا ہے۔