لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری منصوبے پر مذاکرات میں اہم امور زیرغور آئے، بھارت سے آنے والے سکھوں کیلئے کرنسی کی مقدار، رجسٹریشن اور ویزوں کی معیاد پر بات چیت ہوئی۔ منصوبے کے افتتاح کی تقریب کیلئے تاریخ کے تعین کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ کرتاپور راہدار منصوبے پر مثبت پیش رفت ہوئی، دونوں ممالک میں اسی فیصد معاملات طے ہو گئے.
کرتاپور راہداری منصوبے پر پاکستان اور بھارت میں مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ واہگہ بارڈ پر ہوا، بارہ رکنی پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کی۔ بھارت کی جانب سے جوائنٹ سیکریٹری داخلہ ایس سی ایل داس آٹھ رکنی وفد کے ہمراہ شریک ہوئے۔
دونوں ممالک کے وفود میں راہداری منصوبے سے منسلک مختلف امور پربات چیت ہوئی، بھارت سے آنے والے سکھوں کی رجسٹریشن، ویزے کے طریقہ کار اور معیاد پر بات ہوئی۔ مذہبی رسومات کیلئے آنے والے سکھ یاتریوں کیلئے کرنسی کی مقدار پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
راہداری کے افتتاح کی تقریب کیلئے تاریخ کے تعین کا معاملہ بھی زیر غور آیا، منصوبے کی تعمیر کیلئے پاکستان کی جانب سے سڑک کی تعمیر اوردریا راوی پر پل کا کام بھی کافی حد تک مکمل ہو گیا ہے۔
مذاکرات کے بعد ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرتارپور مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی۔ ہماری کوشش جاری ہے جلد معاملات طے پا جائیں گے۔ کرتارپور منصوبے پر پاکستان اور بھارت کے مابین 80 فیصد معاملات طے پا گئے، امید ہے اگلے دور میں باقی 20 فیصد معاملات بھی حل ہو جائیں گے۔