اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے مذہبی معاملات پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے احتجاج میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں ناموس رسالت کا کوئی مسئلہ نہیں۔
ناموس رسالت کا معاملہ کسی سیاست کا محتاج نہیں ،پوری قوم اس پر متفق ہے، ہم سیاست میں مذہبی کارڈ کا استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ ایک انٹرویو میں (ن) لیگی رہنما خرم دستگیر نے کہا ان کی جماعت ناموس رسالت اور دیگر دینی معاملے میں مولانا فضل الرحمن کے ساتھ احتجاج میں نہیں کھڑی۔
انہوں نے کہاکہ مستقبل میں اگر ہماری پارٹی نے محسوس کیا تو پھر حالات کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔فضل الرحمن ایک الگ تحریک چلا رہے ہیں اور اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، ہمارا تعلق مولانا سے ہے ان کی اس مذہبی تحریک سے نہیں۔
خرم دستگیر نے کہا کہ 25 جولائی کو پشاور میں دو جلسوں کا مقصد بھی یہی تھا کہ ن لیگ اس معاملے میں جے یو آئی ف کے ساتھ نہیں ۔پیپلزپارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے بھی صاف الفاظ میں کہا کہ ان کی پارٹی ناموس رسالت کے معاملے میں مولانا فضل الرحمن کے ساتھ نہیں یہ جے یو آئی کا ذاتی معاملہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ان معاملات پر مولانا کے ساتھ ہے جو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے طے کیے اور ناموس رسالت کا مسئلہ اس میں شامل نہیں ۔