لاہور: (محمد حسن رضا سے ) پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت پی ایم ایس 2019 افسر بننے کے امتحان کے نتائج کا اعلان، 1 فیصد بھی امیدوار امتحان پاس نہ کر سکے، پاس ہونے کا تناسب اعشاریہ 53 فیصد رہا، 99 اعشاریہ 47 فیصد افسر بننے کے لئے امیدوار تحریری ٹیسٹ میں ہی فیل ہو گئے۔ تحریری ٹیسٹ میں زیادہ تر امیدوار جنرل نالج، انگریزی مضمون، پاکستان افیئرز اور مطالعہ پاکستان میں فیل ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن نے صوبائی مینجمنٹ سروس (پی ایم ایس) کے 2019 کے بیج کے لئے امتحان لیا، جس میں 84 آسامیوں کے لئے 7 اپریل سے 22 اپریل 2019 تک امتحانات لئے گئے، تحریری ٹیسٹ میں 26 ہزار 228 امیدواروں نے تحریری ٹیسٹ دیا، جس میں سے صرف 137 امیدوار امتحان پاس کر سکے، اور 26 ہزار 90 امیدوار فیل ہو گئے، جبکہ ایک امیدوار کا تحریری ٹیسٹ قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر رولنمبر 15341 منسوخ کر دیا گیا۔
امتحانات میں مختلف مضامین سے متعلق ٹیسٹ لئے جاتے ہیں، اور یہ تحریری ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں کے پنجاب پبلک سروسز کمیشن کے چیئرمین اور ممبران انٹرویوکرتے ہیں، جس میں پاس ہونیوالوں کو پنجاب میں صوبائی افسر بھرتی کیا جاتا ہے، ان کو پنجاب میں شروع میں ٹریننگ دی جاتی ہے اور پھر انٹرن اسسٹنٹ کمشنر کسی بھی تحصیل میں اسسٹنٹ کمشنر کے ساتھ تعینات کیا جاتا ہے، جس کے بعد ان کو پنجاب میں کسی بھی جگہ اسسٹنٹ کمشنر تعینات کیا جاتا ہے اور محکموں میں بطور سیکشن آفیسر بھی تعینات کیا جاتا ہے، جیسے جیسے سینئر ہوتے ہیں ان کو پنجاب کے اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز، کمشنرز، ڈپٹی سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری اور سیکرٹری بھی تعینات کیاجاتا ہے۔
بعض امیدواروں کی جانب سے فیل ہونے کی وجوہات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پیپرز بہت مشکل تھے، بعض نے کہا کہ پیپرز میں کچھ غیر متعلقہ سوالات پوچھے گئے تھے جبکہ بعض امیدواروں نے تسلیم کیا کہ ان کی تیاری نہیں تھی اور جو امتحان میں پوچھا گیا تھا اس میں وہ پاس نہ ہو سکے ہیں۔ اس حوالے سے پنجاب پبلک سروس کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ اگر طلبا کو کوئی شکایت ہے تو وہ 7 روز میں پیپرز کی ری چیکنگ کے لئے درخواست دے سکتا ہے۔