راولپنڈی: (روزنامہ دنیا) پنجاب کے وزیر فیاض چوہان کے بیٹے کے نمبر بڑھانے کے معاملے پر انکوائری رپورٹ سامنے آگئی۔ انکوائری رپورٹ کے مطابق فیاض چوہان کے بیٹے کے نمبر غیر قانونی طور پر بڑھائے گئے، صوبائی وزیر کے بیٹے کے فزکس پریکٹیکل کے نمبر 14 سے 30 کیے گئے۔
انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہیڈ ایگزامینر ایسوسی ایٹ پروفیسر سلیم نے اختیارات سے تجاوز کیا اور نمبر بڑھائے، پریکٹیکل لینے والے سب ایگزامینر نے نمبروں کی تبدیلی سے اتفاق نہیں کیا۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی پروفیسر سلیم رمضان کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی جائے۔ انٹر میڈیٹ و ثانوی تعلیمی بورڈ راولپنڈی کے چیئرمین نے صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کے بیٹے کے نمبروںمیں مبینہ غیرقانونی اضافے سے متعلق انکوائری رپورٹ موصول ہونے پر سینئر لیگل ایڈوائزر سے قانونی رائے طلب کر لی جس کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
بورڈ کے ترجمان ارسلان چیمہ کے مطابق فیاض الحسن چوہان کے بیٹے فہد حسن رول نمبر759301 کے فزکس پریکٹیکل کے نمبروں کے متعلق آزاد، غیر جانبدار کمیٹی کی رپورٹ بورڈ کوموصول ہو چکی ہے جو کہ بلا تاخیر حکام بالا کو ارسال کر دی گئی ہے۔ بورڈ نے اس رپورٹ پر عمل درآمد سے پہلے بورڈ کے سینئر لیگل ایڈوائزر سے قانونی رائے طلب کی ہے، سینئر لیگل ایڈوائزر کی رائے وصول ہو جائے گی اس پر مجاز اتھارٹی سے منظوری کے بعد قانون کے مطابق عمل در آمد کر دیا جائے گا۔
بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیڈ ایگزمینر کے خلاف ضابطے کی کاروائی کے لئے سیکرٹری ہائرایجوکیشن کو رپورٹ بھیج دی گئی ہے اس ضمن میں چیئرمین پنڈی بورڈ ڈاکٹر غلام دستگیر نے کہا کہ فیاض چوہان کے بیٹے کا رزلٹ تاحال جاری نہیں کیا گیا، قانونی رائے کے بعد فہد حسن کا نتیجہ جاری کیا جائے گا۔
یاد رہے فیاض الحسن کے بیٹے نے نجی کالج سے بارہویں جماعت کا امتحان دیا جس میں فہد حسن نے 769 نمبر حاصل کئے تھے۔ ادھر صوبائی وزیر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ تمام کارروائی ان کی جانب سے دی گئی درخواست پر کی گئی ہے۔