اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی میں بل پیش کیے بغیر آرڈیننس کے ذریعے پاس کرانے پر اپوزیشن نے شور شرابہ کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ کارروائی کل صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی نفیسہ شاہ نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کو کمیٹی اجلاس طلب کرنے کا اختیار ہے لیکن اب سپیکر کی اجازت سے مشروط کر دیا گیا ہے، غیر پارلیمانی پریکٹس قبول نہیں کریں گے۔ وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اپوزیشن کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے سٹوپڈ کا لفظ استعمال کیا تو اپوزیشن نے واک آوٹ کر دیا۔
اجلاس میں نماز کے اوقات میں تمام کاروباری مراکز 15 منٹ کیلئے لازمی بند کرنے اور خودکشی کی کوشش کے دوران بچ جانے والے شخص کی ایک سال کی سزا ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا۔ کام کرنے کی جگہ پر پر خواتین کو ہراساں کرنے اور تمباکو نوشی کی ممانعت، غیر تمباکو نوش افراد کے تحفظ کے ترمیمی بل سمیت متعدد بل ایوان میں پیش کیے گئے، حکومتی حمایت کے بعد بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دئیے گئے۔