اسلام آباد: (دنیا نیوز) پیپلزپارٹی دور حکومت کا مالی بے ضابطگی کا ایک بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا، 43 کھرب 75 کروڑ کے پرانے 500 روپے والے نوٹوں کا ریکارڈ غائب ہو گئے، کھربوں روپے کے سکینڈل کا آڈٹ کرنے والے حکام سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔
آڈیٹر جنرل رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 1985 سے 2012 تک 500 روپے کے ایک ارب 30 کروڑ نوٹ چھاپے گئے، 2012 کی ڈیڈ لائن تک واپس ملنے والے صرف 43 کروڑ نوٹ کا ریکارڈ ہے، 87 کروڑ نوٹوں کا ریکارڈ تک موجود نہیں۔
آڈٹ حکام نے خدشہ ظاہر کیا کہ کھربوں روپے مالیت کے نوٹ جعلی کرنسی کے تبادلے میں استعمال ہو سکتے ہیں، آڈیٹر جنرل آفس نے سفارش کی ہے کہ اس معاملے کے ذمہ داران کو جلد تعین کیا جائے۔