اسلام آباد: (دنیا نیوز) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ممکنہ آزادی مارچ کو روکنے کیلئے حکومت حرکت میں آ گئی ہے اور مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کیلئے ایک 7 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔
پرویز خٹک، اسد قیصر، صادق سنجرانی، پرویز الہٰی اسد عمر، شفقت محمود اور نور الحق قادری بھی مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کرنے کیلئے بنائی گئی حکومتی ٹیم میں شامل ہیں۔
حکومت کی جانب سے بنائی گئی یہ سات رکنی ٹیم آزادی مارچ کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے بات کرے گی۔ وزیر دفاع پرویز خٹک مذاکراتی ٹیم کے سربراہ ہونگے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پرویز خٹک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ مولانا فضل الرحمن اپنا ایجنڈا بتائیں، اس کے بعد بیٹھ کر بات ہوگی، ہم نے انھیں کچھ مشترکہ دوستوں کے ذریعے پیغام بھجوایا ہے، تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کریں گے۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے اگر کچھ ایشوز ہیں تو انہیں حل کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن اگر وہ صرف ہنگامہ کرنا چاہتے ہیں تو ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں، ہماری کوشش ہے موجودہ صورتحال کے پیش نظر کسی سیاسی انتشار سے بچا جائے، ملک دشمن عناصر سیاسی انتشار سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا پٹھان جرگے والے لوگ ہیں، پورا یقین ہے کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ بیٹھیں گے، طاقت کے استعمال کے حق میں نہیں ہوں، ایسے نہیں ہو سکتا کہ کوئی بھی بغیر ایشو کے چڑھائی کر دے۔ پوری کوشش ہوگی 27 اکتوبر سے پہلے معاملات حل ہو جائیں۔