کندھکوٹ: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ مجھ پر ذمہ داری ہے کہ عوام کی ترجمانی کروں، اگر کوئی اپنی نااہلی کی وجہ سے ملک کو تباہ کرنے پر تلے تو اس کا راستہ روکوں گا۔
کندھکوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہرظلم برداشت کریں گے لیکن عوام کے حقوق پرسودا بازی نہیں کریں گے۔ عدالت کے حکم پر زرداری کو ہسپتال میں شفٹ کیا گیا، سابق صدر ظلم برداشت کررہا ہے ڈرا نہیں جھکا نہیں، میرے والد کو بغیر کسی جرم کے جیل میں ڈال دیا گیا۔ زرداری کو طبی سہولیات نہ دے کر دباؤمیں ڈالنے کی کوشش کی گئی۔ میری پھوپھی فریال تالپور کو عید کی رات جیل بھیج دیا گیا۔
پیپلز پارٹی کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں انصاف نہیں ملتا، سانحہ ساہیوال پر تو انصاف کرو، ساہیوال میں دن دہاڑے لوگوں کو گولیوں سے مارا گیا لیکن کوئی مجرم نہیں۔
جلسے کے دوران خطاب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مشکل حالات میں مجھ پر ذمہ داری ہے کہ عوام کی ترجمانی کروں، اگر کوئی اپنی نااہلی کی وجہ سے ملک کو تباہ کرنے پر تلے تو اس کا راستہ روکوں گا، تمام راستے بند کردیئے گئے اپوزیشن کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے ساتھ ساتھ پورا ملک کہہ رہا ہے نااہل عمران کو گھر جانا ہو گا، گوسلیکٹڈ گو‘‘اب مزدور، تاجر،کسان کا نعرہ بن چکا ہے۔
چیئر مین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ خطرناک حالات کو بروقت نہ سنبھالا گیا تو کہیں ایسا نہ ہو کوئی بھی قابومیں نہ لاسکے، یہ پارلیمان کو تالا لگا چکا ہے، سیاسی رہنماؤں کوانتقامی کارروائی کا نشانہ بنا کر جیل میں بند کر دیا گیا، سیاسی رہنماؤں کو طبی سہولیات سے محروم رکھا جارہا ہے، مخالفین کی جانوں سے کھیلا جارہا ہے، اگریہ لاوا پھٹا توسلیکٹڈ بھی اسکی شدت سے محفوظ نہیں رہ سکیں گے۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ کہاں گئے وہ سنہرے خواب جو بے رحم آدمی نے قوم کودکھائے تھے، کہاں گئیں ایک کروڑ نوکریاں، پچاس لاکھ گھر؟ کہاں گئی وہ ڈالروں کی بارش، کیا یہ ہے نیا پاکستان؟ اس سے تو پرانا پاکستان اچھا تھا نیا پاکستان توبھیانک خواب نکلا۔
جلسے میں خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ معاشی خود مختاری کا سجھوتہ کیا جسکی کوئی مثال نہیں ملتی، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کمر توڑ ٹیکسز لگا کرمعیشت کو جام کر دیا گیا، لاکھوں لوگ بے روزگارہو چکے، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے۔ عمران نے ملک کی معیشت کوآئی ایم ایف کے سامنے گروی رکھا، وزیراعظم کہتا تھا قرض لیا تو خود کشی کر لوں گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کےچیئر مین کا کہنا تھا کہ آخر کیا وجہ ہے دنیا ہمارا موقف سننے کو تیار نہیں تنہا کھڑے ہیں،سیاست دان، ڈاکٹرز، کسان، تاجرسمیت ہر کوئی سڑکوں پرہے، ظالم حکومت نے عوام کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھین لیا، عوام ظالم حکومت کومزید برداشت نہیں کرسکتی۔ ملک کا غریب مزدور،کسان فاقہ کشی پرمجبورہے۔