لاہور: (دنیا نیوز) رواں سیزن لاہور میں آلودگی کی شرح میں بے تحاشا اضافے نے مستقل خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ صورتحال نے حکومتی سطح پر تشویش پیدا کی تو ایک بار پھر درختوں کی اہمیت کو بھی پوری طرح سے اُجاگر کردیا۔
سموگ کےعفریت نے تو سردیاں شروع ہوتے ہی لاہور میں ڈیرے ڈالنے کی روش اپنا لی ہے۔ رواں سیزن تو اِس حوالے سے صورتحال انتہائی سنگین دکھائی دے رہی ہے۔ اس سارے معاملے پر اعلیٰ ترین حکومتی سطح پر بھی تشویش کا اظہار سامنے آیا ہے۔ یہ تشویش بلاوجہ نہیں کیوں کہ رواں سال متعدد مواقع پر لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس 580 تک پہنچ گیا تھا۔ آنے والے وقتوں کے دوران صورتحال میں مزید ابتری کے خدشات بھی موجود ہیں۔
ماہرین ماحولیات کے مطابق ایسی صورتحال یہ تقاضا بھی کرتی ہے کہ درختوں کی تعداد کو بڑھایا جائے کیونکہ درختوں کی کمی بھی آلودگی میں اضافے کی بنیادی وجوہات میں شامل ہے۔
ماہرین کے مطابق فٹ پاتھوں اور شاہراہوں کے قریب بھرپور شجرکاری کی جائے۔ یہاں درخت لگانے سے پیدل چلنے والے سموگ کے اثرات سے کم سے کم متاثر ہوں گے۔