لندن: (روزنامہ دنیا) لندن برج کے قریب حملہ کرنے والے عثمان خان کا پاکستان سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوسکا اور بھارتی میڈیا کے تمام دعوے جھوٹے اور من گھڑت ثابت ہوگئے۔
برطانوی پولیس کے مطابق عثمان خان ان 9 مجرموں میں سے تھا جنہیں 2010 میں لندن سٹاک ایکسچینج پر حملے کی سازش کے الزام میں جیل بھیجا گیا تھا اور اسے دسمبر 2018 میں مشروط رہائی ملی تھی۔ لندن سٹاک ایکسچینج پر حملے کی سازش کیس کی وولوچ کی کراؤن کورٹ میں سماعت کے دوران یہ ثابت ہوچکا تھا کہ عثمان کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں اور ملزم برطانیہ میں پیدا ہوا، وہیں پرورش ہوئی۔
مقدمہ کی سماعت کے دوران عدالت میں پیش کیے جانیوالے ثبوتوں کے تحت یہ بات واضح ہوگئی تھی کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی شخص عثمان خان اور اس کے ساتھیوں کی دہشت گرد منصوبہ بندی میں ملوث نہیں تھا۔
رپورٹ کے مطابق عثمان کے والدین آزاد کشمیر سے برطانیہ منتقل ہوئے تھے اور وہ برطانیہ کے شہر سٹاک آن ٹرینٹ میں پیدا ہوا جہاں اس نے پرسیا واک نامی علاقے میں پسماندہ حالات پرورش پائی اور محرومیوں کا شکار رہا۔ عثمان نے چھوٹی عمر میں ہی انتہا پسندوں سے متاثر ہو کر سکول چھوڑ دیا تھا اور المہاجرون نامی تنظیم میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ عثمان خان القاعدہ کے نظریات سے متاثر تھا۔ پاکستان کو ملوث کرنے کی بھارتی میڈیا کی کوششیں ایک بار پھر ناکام ہوئی ہیں اور اسے منہ کی کھانی پڑی ہے۔