اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق صدر پرویز مشرف کے وکلا نے کہا ہے کہ ان کے موکل کے خلاف فیصلہ عجلت میں سنایا گیا۔ پرویز مشرف کو فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا جبکہ قوانین کو بھی نظر انداز کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سنگین غداری کیس کے فیصلے میں پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے پر ان کے وکلا کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 77 سالہ سابق صدر کا ٹرائل ہوا اور انہیں سنا بھی نہیں گیا، فیصلہ بھی عجلت میں ہوا۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے سوال اٹھایا کہ بتایا جائے سابق وزیراعظم شوکت عزیز، عبدالحمید ڈوگر اور سابق وزیر قانون زاہد حامد کو شریک ملزم کیوں نہیں بنایا گیا؟ پرویزمشرف کی بیماری عوام اور خدا پر چھوڑتا ہوں۔
پریس کانفرنس کے دوران پرویز مشرف کے وکلا مشاورت کا کہہ کر اٹھ کر چلے گئے اور کچھ دیر بعد دوبارہ آ کر پریس کانفرنس مکمل کی۔