اسلام آباد: (دنیا نیوز) اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان نے کہا ہے کہ نظر آرہا ہے پرویز مشرف کیخلاف یہ فیصلہ دشمنی کی بنا پر دیا گیا۔
اٹارنی جنرل انور منصور کا میڈیا سے گفتگو میں سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف فیصلے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ اس فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لیے درخواست دیں گے۔
اٹارنی جنرل انور منصور خان کا کہنا تھا کہ ایسے شخص کو کسی صورت میں جج نہیں رہنا چاہیے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل مشرف کو سزائے موت کا مختصر فیصلہ جاری ہوا تو انور منصور خان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ سابق صدر بیمار اور اس وقت آئی سی یو میں ہیں، فیئر ٹرائل پر شہری کا حق ہے لیکن انھیں اپنے دفاع کا موقع نہیں دیا گیا۔ ان کی غیر حاضری میں ان کو سزائے موت سنائی گئی۔ سابق صدر نے کچھ درخواستیں عدالت میں دی تھیں جس میں انہوں نے دیگر لوگوں کو بھی فریق بنانے کی درخواست کی تھی۔
انور منصور خان کا کہنا تھا کہ اگر کسی شخص نے قانون توڑا تو اسے سزا ملنی چاہیے، اس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔ تاہم فیئر ٹرائل اگر نظر نہیں آتا تو مطلب جتنا بڑا مجرم ہی کیوں نہ ہو تو اسے سزا نہیں دی جا سکتی۔ شواہد اکٹھے کرنے کا موقع نہ دینا زیادتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا نظریہ مختلف ہے، اس کا نظریہ ہے کہ ہر شخص کو انصاف دلانا ہے، جس کو انصاف نہ مل رہا ہو تو حکومت انصاف کے لیے کھڑی ہوگی۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ اگر کوئی ایکشن لیا جاتا ہے تو کوئی بھی اکیلا شخص فیصلہ نہیں کرتا۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا تھا کہ مجھے پارٹی بنایا جائے، وہ بھی ریفیوز کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پرویز مشرف سے حلف لینے والے فیصلے پر جشن منا رہے ہیں، فردوس عاشق اعوان