لاہور: (دنیا نیوز) میزبان 'دنیا کامران خان کے ساتھ' کے مطابق پی آئی اے میں بہتری کی گنجائش پیدا ہوئی ہے اور امید کی کونپلیں پھوٹتی نظر آئی ہیں، اسی دوران بالکل اچانک سندھ ہائیکورٹ کا ایک فیصلہ سامنے آیا ہے جس نے پی آئی اے کو ایک جھٹکا دیا ہے۔ سندھ ہائیکورٹ نے پی آ ئی اے کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک کو کام کرنے سے روک دیا۔
میزبان کا کہنا ہے کہ یہ کسی بھی صورت میں قومی ایئر لائن کے لئے بحرانی کیفیت سے کم نہیں۔ وفاقی حکومت کی اہم اور ذمہ دار شخصیات نے بتایا ہے کہ ان کے لئے بھی یہ معاملہ اچانک سامنے آیا ہے اور وہ فوری طور پر اس حوالے سے تمام قانونی اقدامات کریں گے، حکومتی ذرائع نے بتایا کہ وہ عدالت سے درخواست کریں گے کہ عدالتی کارروائی جاری رہے تاہم ایئر مارشل ارشد ملک کو کام کرنے کی اجازت دے دی جائے۔ اہم ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کا ایئر مارشل ارشد ملک پر اعتماد قائم ہے۔
پی آئی اے کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے ایئر مارشل ارشد ملک نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے تقریباً ایک سال پہلے تعینات کیا گیا تھا، انھوں نے بتایا کہ اس ادارے کا آڈٹ ہی نہیں ہوتا تھا، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جس ادارے کا آڈٹ ہی نہ ہوا ہو، اس کے حالات کیا ہوں گے، اللہ کے کرم اور میری ٹیم کی محنت سے ہم نے 2017 اور 2018 کا آڈٹ مکمل کرایا ہے اور اگلا ٹارگٹ 2019 کا آڈٹ کرانا ہے ہم اپنے آپ کو دو دفعہ شیئر ہولڈرز کے سامنے لے کر جاچکے ہیں۔ ہم نے اس ملک کے لئے ہوا بازی کی نئی پالیسی کو مربوط کیا ہے اور اس حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی ہے اور اس کو حکومت کو پیش کیا ہے پی آئی اے کے لئے شارٹ اور لانگ ٹرم ویژن دیا ہے اور اسی ویژن کی وجہ سے پی آئی اے میں ثمرات نظر آرہے ہیں۔
ایئر مارشل ارشد ملک نے کہا کہ پانچ سال کے بعد پہلی دفعہ قومی ایئرلائن میں دو جہاز لیز پر شامل کئے گئے ہیں، ہمارے چار جہاز کافی عرصے سے گرائونڈ تھے جن میں بوئنگ 777 جہاز بھی شامل ہیں یہ آمدن کا بہت بڑا ذریعہ تھے لیکن اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہا تھا۔ پی آئی اے کی شہرت اس قدر خراب تھی کہ کوئی ہم سے بات کرنے کو تیار نہیں تھا۔ اللہ کی مہربانی سے آج یہ سارے جہاز اڑ رہے ہیں۔
انھوں نے کہا ہمیں 3 ارب 30 کروڑ روپے ہر ماہ نقصان ہو رہا تھا اس کو ہم نصف پر لے آئے ہیں، 2020 میں انشا اللہ اسے بہت ہی قلیل رقم تک لے آئیں گے، ہم اپنے جہازوں میں اضافہ کریں گے، نئے روٹس کا اضافہ کریں گے اور اپنے مسافروں کو اعلیٰ معیار کی سفری سہولیات فراہم کریں گے اور اپنی افرادی قوت کو صحیح میرٹ پر لائیں گے، 2020 میں ہم ملک و قوم کی بہتر طور پر خدمت کرسکیں گے، میری ترجیح ہے کہ امریکا کا روٹ دوبارہ بحال کریں، علاوہ ازیں دیگر براعظموں میں نئے روٹ کو بحال کریں گے، میں 1978 سے ایئر فورس میں ہوں۔ مجھے ایک ہی سبق دیا گیا ہے ٹیم ورک، میرٹ اور شفافیت، ہم نے آج تک میرٹ کے بغیر فیصلہ نہیں کیا، مجھے کوئی سفارش نہیں کرتا کیونکہ میں سفارش نہیں مانتا، انشا اللہ پی آئی اے میں میرٹ کے بغیر آئے لوگوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ میں نے اس قسم کے 600 لوگوں کو برطرف کیا ہے اور 900 کیسز پر لوگوں نے عدالتوں سے حکم امتناعی لے رکھا ہے پی آئی اے میں بہت بڑا مافیا تھا جو بہت حد تک کنٹرول ہو چکا ہے۔