لاہور: (دنیا نیوز) آمدن سے زائد اثاثے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے حوالے سے کیس میں لیگی رہنما جاوید لطیف نیب میں پیش ہو گئے۔ ان سے دو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔
لیگی رہنما جاوید لطیف اپنے تین ساتھیوں سمیت نیب میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے نیب آرڈینس کو کالا قانون کہنے کے ساتھ ساتھ دو ماہ میں حکومت کی تبدیلی کا اشارہ بھی دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب قانون ختم کرنے کے لیے حکومت متفقہ بل اسمبلی سے منظور کروائے۔ ڈیڑھ سال میں اپوزیشن کے علاوہ کسی اور کو طلب نہیں کیا گیا۔ احتساب کے بدلتے رخ کو دیکھ کر آرڈینش لایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس، نیب نے لیگی رہنما جاوید لطیف کو دوبارہ طلب کرلیا
خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف کو دوبارہ طلب کیا تھا۔ نیب کی جانب سے انھیں گزشتہ ہفتے طلب کیا تھا لیکن وہ جوابات نہ دے سکے، جس پر نیب کی جانب سے انھیں سوالنامہ دیدیا گیا تھا۔
نیب لاہور کی جانب سے جاوید لطیف کو 26 سوالات کے جوابات ساتھ لانے کو کہا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق جاوید لطیف کے اثاثے آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، جس پر تحقیقات جاری ہیں۔