اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ میں نیب ترمیمی آرڈیننس 2019ء کیخلاف ایک اور درخواست آ گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرڈیننس بنیادی حقوق کی متعدد شقوں کے منافی ہے، عدالت اسے کالعدم قرار دے۔
تفصیل کے مطابق نیب ترمیمی آرڈیننس 2019ء کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے اسے بنیادی حقوق کی متعدد شقوں کے منافی قرار دے دیا گیا ہے۔ دائر درخواست میں اسے معاشرے میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
فرخ نواز بھٹی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا نیب آرڈیننس قانون کی حکمرانی کے منافی ہے۔ آرڈیننس کے ذریعے کرپٹ عناصر کو تحفظ دیا گیا ہے۔
دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس اتھارٹیز اور کاروباری شخصیات کے ہاتھ کرپشن سے رنگے ہیں۔ سپریم کورٹ نیب کو حکم دے کہ تمام کاروباری شخصیات کے اعدادوشمار عدالت میں پیش کریں۔ درخواست میں وفاقی حکومت، وزیراعظم، ایف بی آر، نیب اور ایس ای سی پی کو فریق بنایا گیا ہے۔