لاہور: (دنیا نیوز) نیب لاہور نے سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات پر انکوئری شروع کر دی۔ سابق وزیر قانون کو نیب لاہور نے آج طلب کیا تھا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوئری میں آج ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق رانا ثنا اللہ کے ذاتی اثاثے ان کے بیان کئے گئے اثاثوں سے زائد ہیں جس پر انہیں ریکارڈ سمیت پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔ سابق وزیر قانون نیب لاہور کی تین رکنی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے۔
ادھر لیگی ترجمان مریم اورنگزیب نے نیب نوٹس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے مقدمے سے رانا ثنا اللہ 20 کلو ہیروئین کیس میں بری ہو گئے ہیں۔ منشیات کے جعلی کیس بے نقاب ہونے پر نیب نیازی گٹھ جوڑ حرکت میں آ گیا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ منشیات کیس کی سیاہی حکومت کے منہ سے اتری نہیں اور نیب نیازی گٹھ جوڑ نے اگلا انتظام شروع کر دیا۔ سیاسی مخالفین کیخلاف کچھ نہیں ملے تو اثاثہ جات تحقیقات کا بدنام زمانہ ہتھکنڈا استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رانا ثنا اللہ کے اثاثوں کی مالیت 25 سے 30 ارب روپے ہے، ڈائریکٹر جنرل اے این ایف
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اینٹی نارکوٹکس فورس کے ڈی جی میجر جنرل محمد عارف ملک نے وفاقی کابینہ کو بریفنگ میں انکشاف کیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ کو صرف چار مرلے کا گھر وراثت میں ملا لیکن اب وہ 25 سے 30 ارب روپے کے مالک ہیں۔
انہوں نے بریفنگ میں بتایا کہ کوئی جج رانا ثنا کا کیس سننے کو تیار نہیں تھا۔ ہمارے پاس ایک لاکھ روپے فیس والا وکیل جبکہ رانا ثنا اللہ کا کیس ایک ریٹائرڈ جج لڑ رہا ہے۔ 9 سی کے ملزم کی آج تک ضمانت نہیں ہوئی۔
ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس کا کابینہ اراکین کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہماری کوئی سیاسی وابستگی نہیں، شواہد کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہیں۔
اینٹی نارکوٹکس فورس کے ڈی جی میجر جنرل محمد عارف ملک کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس رانا ثنا اللہ کے خلاف ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، ان کے خلاف مضبوط کیس تیار ہے، کیس کا ٹرائل ہوگا تو حقائق قوم کے سامنے آ جائیں گے۔ اے این ایف آزاد ادارہ ہے، قانون کے مطابق کام جاری رکھے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر ہدایات جاری کیں کہ ڈی جی اے این ایف قانون کے مطابق کارروائی کریں، حکومت قانون کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ اے این ایف ریاستی ادارہ ہے، حکومت مکمل تعاون فراہم کرے گی۔