راولپنڈی: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے ایوی ایشن غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے حوالے سے پیر کو ترمیمی بل قومی اسمبلی اور سینیٹ سے پاس ہو جائے گا، ماضی میں بھی آرمی چیف کوتوسیع دی جاتی رہی جواس وقت کی صوابدید تھی۔ امریکی وزیرخارجہ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کہا کہ ایران سے بات کریں۔
غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ آج صورتحال یکسر مختلف ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، آرمی چیف پورے ملک کا ہے صرف تحریک انصاف کا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دائیں بائیں آگ لگی ہے، دائیں، بائیں آگ لگی ہے ادھر آرمی چیف ایکسٹینشن پرسیاست ہو رہی ہے، تمام جماعتوں کو بھی آرمی چیف کو توسیع دینے کے معاملے پر ایک ہونا چاہیے، وفاقی وزیر
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ایرانی جنرل کے قتل کے بعد ایرانی قوم نے کہا ہے کہ ہم بدلہ لیں گے، امریکی وزیرخارجہ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کہا کہ ایران سے بات کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ایران سعودی عرب میں ثالث کا کردار ادا کرنے کی ہمیشہ کوشش کی، ایران اور سعودی عرب میں جب بھی تناؤ ہوا، خطہ میں مسائل ہوتے ہیں، سٹینڈنگ کمیٹیوں میں تمام جماعتوں کی نمائندگی ہوتی ہے۔
غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف توسیع کے بل پر بات طے شدہ ہے کہ اس پر زیادہ بات نہیں کی جائے گی، پیر کو بل اسمبلی میں آجائے گا اور سب کے سامنے ہوگا، خارجہ و جوہری معاملات، بھارت کے معاملات پر سب کو ایک ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس پر میرے بھی تحفظات تھے، اپوزیشن، بیوروکریٹ اور کاروباری حضرات کو دیکھتے ہوئے کام کیا گیا، احتساب کا سلسلہ بالکل نہیں رکے گا بلا تفریق سلسلہ چلتا رہے گا۔