فیصل واوڈا کے واقعہ کی گونج، حکومت کیلئے بڑی شرمندگی

Last Updated On 17 January,2020 09:22 am

لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے ایک ٹی وی پروگرام کے دوران فوجی بوٹ ٹیبل پر رکھ دیا اور کئی منٹوں تک وہاں رکھا، اس واقعہ کی پورے ملک میں ابھی بھی گونج ہے، اپوزیشن نے پاک فوج کی تکریم میں جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی بھرپور حمایت کی تھی اور تحریک انصاف کا ساتھ دیا تھا، فیصل واوڈا نے ان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ پروگرام میں شریک قمر زمان کائرہ اور جاوید عباسی اٹھ کر چلے گئے، یہ منظر ملک بھر میں دیکھا گیا اور لوگوں نے اس پر ناراضی کا اظہار کیا، حکومت کے لئے بڑی شرمندگی کا سامان تھا۔

میزبان  دنیا کامران خان کے ساتھ  کے مطابق پیمرا نے پروگرام کے میزبان پر دو ماہ کے لئے پابندی لگا دی تھی۔ ماہرین کے مطابق یہ سنگین معاملہ ہے، پیمرا نے اینکر پر جو الزام لگائے، ان کا زیادہ بوجھ فیصل واوڈا پر ہونا چاہئے، پیمرا نے کہا پروگرام میں فیصل واوڈا کے الفاظ اور انداز انتہائی غیر سنجیدہ اور توہین آمیز تھا، فیصل واو ڈا نے ریاستی ادارے کے وقار کو مجروح کرنے کی کوشش کی مگر پیمرا نے ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا، پیمرا نے اینکر پر تو پابندی لگائی لیکن بوجوہ فیصل واوڈا کا نام نہیں لیا۔ یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے فیصل واوڈا کے خلاف کارروائی کی جائے گی، مگر 48 گھنٹوں کے بعد خاموشی ٹوٹی اور دو ہفتوں کے لئے فیصل واوڈا پر ٹی وی پروگراموں میں شرکت پر پابندی لگا دی گئی لیکن کیا یہ کافی ہے، اس سے ماحول کی تلافی ہوگی، جو پیدا ہوا ہے، یہ ایک نیم دلانہ اقدام نظر آ رہا ہے۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا فیصل واوڈانے (ن) لیگ کے بیانات سامنے رکھتے ہوئے ایسا کیا ان کو ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا، (ن) لیگ، پیپلزپارٹی کے تعاون سے ترمیمی بل منظور ہوا۔


 

Advertisement