لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ق) نے اعلان کیا ہے کہ پہلے طے شدہ معاملات پر عملدرآمد کیا جائے، پھر اگلی بات ہوگی۔ چودھری شجاعت اور پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ دوسری کمیٹی کے معاہدے پر عمل کیا جائے۔ پی ٹی آئی سے الیکشن سے پہلے تحریری معاہدہ ہوا، مگر عمل نہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق چودھری شجاعت حسین کے زیر صدارت پاکستان مسلم لیگ (ق) کا اعلیٰ سطح ہنگامی اجلاس ہوا جس میں سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ، سینیٹر کامل علی آغا، ارکان قومی اسمبلی مونس الہیٰ، حسین الٰہی اور دیگر شریک ہوئے۔
چودھری برادران کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ طے شدہ معاملات پر عملدرآمد ہو جائے، پھر اگلی بات ہوگی۔ جو فیصلے دوسری کمیٹی میں ہوئے، پہلے ان پرعملدرآمد، پھر نئے معاملات پر بات کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی امور طے ہونے کے بعد بار بار تبدیلی سے بد اعتمادی پیدا ہوتی ہے۔ تبدیلی اچھی بات ہے، مگر کمیٹیوں کی تبدیلی کی اچھی روایت نہیں ہے۔
اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ پی ٹی آئی قیادت کو یہ باور کرایا جائے گا کہ سیاسی معاملات طے ہو جاتے ہیں، ان پر عمل ضروری ہوتا ہے۔ شرکا کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے مسلم لیگ (ق) کا الیکشن سے پہلے کا تحریری معاہدہ ہے جس پر آج تک کوئی عملدرآمد نہیں ہو سکا۔
چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ ہم پی ٹی آئی کی حکومت سے ملکی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے تعاون کر رہے ہیں۔ تاہم پی ٹی آئی کے چند وزرا اور معززین وزیراعظم اور ہمارے درمیان غلط فہمیاں پیدا کر کے اپنے مفادات حاصل کر رہے ہیں۔
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ ہمیں وزارتوں سے زیادہ ملکی مفادات، عوام کے حقوق اور مشکلات کا خیال ہے۔ ہم نے ہمیشہ عوام کے حقوق اور ملکی مفاد میں فیصلے کیے اور اس اصول پر قائم ہیں۔
چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ ملک کے اندرونی حالات اور سرحدوں کی ہنگامی صورتحال ہمارے سامنے ہے، اسی لیے حکومت سے تعاون کر رہے ہیں۔ چند حکومتی معززین بار بار وزارتوں کے حصول کی بات کرتے ہیں لیکن ہمیں ایسا کوئی لالچ نہیں ہے۔ اجلاس میں گورنر پنجاب چودھری سرور کے حالیہ بیانات کی بھی تعریف کی گئی۔