اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی صدر اور وزیراعظم کے حالیہ بیانات کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
پاکستان نے اقلتیوں سے ناروا سلوک ہونے کے بھارتی قیادت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے اقلیت خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف اقدامات ڈھکے چھپے نہیں، طلبہ پر گولی چلانے کی تصاویر بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کرنے کے لیے کافی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے بھارتی قیادت کے پاکستان مخالف غیر ذمہ دارانہ بیانات کو مسترد کرتے ہوئے اسے مقبوضہ کشمیر میں اپنے ظلم وتشدد سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ آر ایس ایس کے زیر اثر بھارتی حکومت اقلیت دشمن پالیسیوں کے خلاف بڑھتے احتجاج سے توجہ بھی ہٹانا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت انتخابی مہم کو کامیاب بنانے کے لیے پاکستان مخالف حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ پاکستان میں اقلیتوں سے ناروا سلوک کے الزامات جھوٹے اور بھارتی قیادت کے پراپیگنڈے کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی قیادت کے انڈیا میں اقلیتوں کے خلاف اقدامات ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔ آر ایس ایس اور بی جے پی بابری مسجد کی شہادت کی ذمہ دار ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہندو راشٹرا مہم کے ذریعہ گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔ ریاستی سطح پر اقلتیوں خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف نفرت ابھارنے کی مہم چلائی گئی۔ ہندوتوا سوچ سے بڑھتی انتہا پسندی اور عدم تحمل بھارتی اقلیتوں کے لیے خطرہ ہے۔
عائشہ فاروقی نے کہا کہ یہ سوچ علاقائی امن اور استحکام کے لیے بھی خطرہ ہے۔ دنیا بھارت میں اقلتیوں خاص طور پر مسلمانوں پر تشدد کا نوٹس لے۔ مقبوضہ کشمیر کے مسلسل محاصرے سے انسانی بحران بڑھ رہا ہے۔