کراچی: (دنیا نیوز) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ہنگامی اجلاس میں شریک کچھ سینئر اراکین نے حکوتی طفل تسلیوں سے دلبرداشتہ ہوکر اس سے علیحدہ ہونے کا مشورہ دیدیا ہے۔
تفصیل کے مطابق حکمران جماعت تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان فاصلے کم ہونے کی بجائے بڑھتے جا رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں بعض سینئر ارکان نے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا مشورہ دیا ہے۔
رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال اور پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم قیادت پی ٹی آئی رہنماؤں کے رویوں اور مذاکرات میں پیشرفت سے مایوس ہے۔
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے بڑے فیصلوں سے قبل کارکنوں اورعوام سے رائے لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ متحدہ رہنماؤں کا موقف ہے کہ گزشتہ آٹھ ماہ کی طرح اب بھی صرف تسلیاں کرائی جا رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان رواں ہفتے ملاقات بھی شیڈول نہیں ہو سکی ہے۔ پی ٹی آئی کے بعض وزرا اور رہنماؤں نے کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کو براہ راست فنڈز دینے کی مخالفت کی ہے۔