لاہور: (دنیا نیوز) میزبان 'دنیا کامران خان کے ساتھ' کا کہنا ہے کہ لگتا ہے وزیر اعظم عمران خان اور ان کی حکومت نے مہنگائی کو کم کرنے کیلئے کمر باندھ لی ہے اور بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ مہنگائی کو قابو میں لایا جائے، اس کے ابتدائی اثرات بھی نظر آرہے ہیں۔ ایک جانب وزیر اعظم نے ذخیرہ اندوزوں اور سمگلنگ کیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے اور اس کیلئے انٹیلی جنس اداروں کی بھی مدد مانگی ہے، دوسری جانب انہوں نے کھانے پینے کی اشیا کو 20 فیصد تک سستی کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے، اس کیلئے یوٹیلیٹی سٹورز میں عوام کو سستے داموں آٹا، گھی اور دالوں کی دستیابی شروع ہو چکی ہے، چار ہزار یوٹیلیٹی سٹورز غریبوں کا سہارا بن سکتے ہیں۔
میزبان کے بقول یہ ایک ٹھوس قدم ہے جس سے بہتری آرہی ہے۔ پچھلے ہفتے عمران خان نے کابینہ کی منظوری سے 15 ارب روپے کا پیکیج دیا تھا جس کے تحت یوٹیلیٹی سٹورز 5 ماہ کیلئے دو ارب روپے اور ماہ رمضان المبارک میں 5 ارب روپے کی سبسڈی دیں گے۔ ہم نے کراچی اور لاہور میں سروے کیا جس سے ظاہر ہوا کہ بنیادی اشیا یقیناً بازار سے سستی ہیں، ان اشیا کی کوالٹی مناسب اور فراہمی بھی بہتر ہے، ہمارے نمائندوں نے کئی یوٹیلیٹی سٹورز کا دورہ کیا جہاں عوام کا ملا جلا رد عمل دیکھا گیا۔ یوٹیلیٹی سٹورز میں سامان ہے مگر خریدار کم ہیں۔ مجموعی طور پر یہ دیکھا گیا کہ چینی کا ایشو ہے، چینی ہر یوٹیلیٹی سٹور پر موجود نہیں۔ یقیناً کچھ بنیادی اشیا کی قیمتوں میں بازار کے مقابلے میں فرق ہے لیکن ایک عام آدمی کی تسلی نہیں ہو پاتی، یہی وجہ ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز پر عوام کا بہت زیادہ رش نظر نہیں آرہا۔
اس حوالے سے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے چیئرمین ذوالقرنین علی خان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا پاکستان کی مجموعی مارکیٹ میں ہمارا حصہ 8 سے 10 فیصد ہے ہمیں ابھی تک 15 ارب روپے کے پیکیج کے فنڈز منتقل نہیں ہوئے جس کی وجہ سے ہم مزید اشیا کی خریداری نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہا حکومت نے جو ریلیف دیا ہے وہ تمام اشیا پر نہیں، آٹے، گھی، چینی، چاول اور دالوں پر دیا گیا ہے ملک بھر میں آٹا 40 روپے کلو کے حساب سے دیا جا رہا ہے، گھی کی قیمت 170 روپے کلو، چینی کی فی کلو قیمت 68 روپے ہے، چاول 70۔110 اور 140روپے فی کلو میں دستیاب ہیں۔