لاہور: (دنیا نیوز) محکمہ داخلہ پنجاب کے منصوبے کے تحت کوئی بھی مجرم قانون سے بچ نہیں پائے گا۔ صوبے بھر کے تمام جرائم پیشہ افراد کے فنگر پرنٹس حاصل کیے جائیں گے
ذرائع کے مطابق آٹومیٹڈ فنگرپرنٹ آئیڈنٹیفکیشن (اے ایف آئی ایس) منصوبے پر مجموعی طور پر 49 کروڑ 50 لاکھ لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ اب تک 39 کروڑ 60 لاکھ روپے لاگت آ چکی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے مجرموں کی بیخ کنی کیلئے صوبے بھر کے جرائم پیشہ افراد کے فنگر پرنٹس کا ڈیٹا حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ اس سلسلے میں صوبے بھر کی جیلوں، فورنزک سائنس ایجنسی کے سیٹلائٹ سٹینشنز میں نیا نظام نصب کیا جائے گا۔
کسی بھی جرم میں ملوث مشتبہ شخص کے فنگر پرنٹس فوری حاصل کرکے ریکارڈ میں محفوظ کر لیے جائیں گے۔ کسی بھی جائے واردات سے ملنے والے فنگر پرنٹس کا سسٹم میں موجود پرنٹس سے موازنہ کیا جائے گا۔
سنٹرلائزڈ سسٹم کے ذریعے صوبے بھر میں کہیں بھی موجود ملزم یا مجرم کی فوری شناخت ممکن ہو سکے گی۔ اے ایف آئی ایس نظام سے پنجاب میں جرائم کی بڑھتی شرح پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔