لاہور: (عمر جاوید ) شہباز تتلا اغوا کیس میں پولیس نے شہباز تتلا کے ورثا سے ملاقات کی اور انہیں اسد بھٹی کے انکشافات اور شہباز تتلا کے مبینہ قتل کے بارے میں آگاہ کرنے کے بعد ان کے بیانات ریکارڈ کرلئے، جبکہ زیر حراست ملزم اسد بھٹی کو اس کیس میں باقاعدہ گرفتار کر لیا۔ شہباز تتلا کے اغوا کا مقدمہ تھانہ نصیر آباد میں درج کیا گیا تھا۔
ادھر پولیس نے انکشاف کیا کہ ایس ایس پی مفخر عدیل کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ کراچی میں موجود ہے جس کے بعد سی آئی اے لاہور کی ٹیم کو وہاں روانہ کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس نے مفخر عدیل کے حوالے سے بھی قانونی مشاورت شروع کر دی ہے۔ تفتیشی ٹیم کے ذرائع کے مطابق اب تک کی تحقیقات میں مفخر عدیل کے کسی بھی سرکاری ملازم کے مبینہ قتل میں ملوث ہونا ثابت نہیں ہوا تاہم مفخر عدیل کے گن مین گزشتہ کچھ روز سے پولیس حراست میں ہیں۔
اس حوالے سے جب سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ملوث افراد سے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی، جو کوئی بھی ملوث ہے اس کو قانون کے کٹہرے میں لاکر کھڑا کیا جائے گا۔