دوحہ: (دنیا نیوز) 2001ء میں نیو یارک میں ہونے والے ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملے کے بعد شروع ہونے والی افغان جنگ کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کامیاب سفارتی کوششوں کے بعد امریکا اور طالبان کے درمیان تاریخی معاہدہ طے پانے کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی محنت، قربانیاں رنگ لائیں، افغانیوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ اب خود کرنا چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج دنیا میں پاکستان کے کردارکوسراہا جارہا ہے۔ بھارت بالکل نہیں چاہتا تھا امن معاہدے میں پیشرفت ہو۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی گئیں۔ کچھ قوتوں نے رخنا اندازی کی ہرممکن کوشش کی۔ پاکستان کی محنت،قربانیاں رنگ لائیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کو ناکام بنانے کے لیے بھارت نے افغانیوں کواکسانے کی ہرممکن کوشش کی، افغانیوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا چاہیے۔ الحمداللہ ہماری نیت صاف تھی بات آگے چلتی رہی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) اجلاس کے دوران بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی کوشش کی یہاں پر بھی دشمن کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔
اس سے قبل قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی۔
امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا امن معاہدے کے بعد پاکستان انٹرا افغان مذاکرات کی امید رکھتا ہے، افغانستان کو تعمیر نو اور بحالی کے لیے عالمی برادری کی مدد کی ضرورت ہو گی، افغانستان میں دائمی امن و استحکام کے لیے پاکستان اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔