تفتان میں موجود زائرین سراپا احتجاج، قرنطینہ سے نکل کر سڑکوں پر آگئے

Last Updated On 02 March,2020 05:37 pm

تفتان: (دنیا نیوز) حکومت کیخلاف احتجاج کرنے والے زائرین نے حکومت کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے گھر جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ تاہم پی ڈی ایم اے حکام نے کہا کہ سکریننگ مکمل ہونے تک نہیں بھیج سکتے۔

تفصیل کے مطابق تفتان میں قرنطینہ سینٹر کے زائرین حکومت کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ زائرین کا مطالبہ تھا کہ ہمیں ماسک، کمبل اور علاج کی کوئی ضرورت نہیں، ہمیں قرنطینہ سے نکال کر گھروں کو بھیجا جائے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) حکام کا موقف ہے کہ سکرینگ مکمل ہونے تک زائرین کو گھروں کی اجازات نہیں دے سکتے۔ پاکستان ہاؤس قرنطینہ سینٹر میں تمام سہولیات موجود ہیں۔

بعد ازاں حکام کیساتھ مذاکرات کے بعد زائرین واپس قرنطینہ سینٹر منتقل ہو گئے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے عنایت سنجرانی کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاؤس قرنطینہ میں قیام پذیر 2300 زائرین میں کھانا تقسیم کر دیا گیا ہے۔ انھیں 7 یوم کے لئے قرنطینہ میں رکھا جائیگا۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس کا خطرہ: پاک افغان چمن بارڈر بھی آج سے 9 مارچ تک بند

ادھر کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے اقدامات تیز کرتے ہوئے پاک افغان چمن بارڈر آج سے 9 مارچ تک بند کر دیا گیا ہے۔ باب دوستی سے ویزا پر بھی آمدورفت معطل رہے گی۔ تجارتی سرگرمیاں بھی بند ہیں۔ مال بردار گاڑیاں کسٹم ہاؤس اور دیگر یارڈ منتقل کر دی گئی ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق پاک افغان بارڈر پر اب تک کرونا کا کوئی مریض نہیں پایا گیا۔