لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان کی تاریخ بہادر خواتین سے بھری پڑی ہیں جو سیاست، گلوکاری اور فن کی دنیا میں خواتین اپنا آپ منوا چکی ہیں۔
مادر ملت فاطمہ جناح نے قیام پاکستان کے بعد کے سیاسی نقشے پر حیرت انگیز اثرات چھوڑے۔ وہ آخری وقت تک قائداعظم کے نظریے کے مطابق پاکستان میں حقیقی جمہوری نظام کے لیے جدوجہد کرتی رہیں۔
پاکستان کی خاتون اول بیگم رعنا لیاقت علی پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کی بیگم، تحریک پاکستان کی رکن اور سندھ کی پہلی خاتون گورنر تھیں۔
بے نظیر بھٹو پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں۔ پہلی بار آپ 1988ء میں پاکستان کی وزیر اعظم بنیں۔ میڈم نورجہاں نے گلوکاری کے میدان میں اپنا لوہا منوایا۔ پوری دنیا میں ان کی موسیقی کے کروڑوں مداح ہیں۔
پاکستان ٹیلی وژن اور ادبی دنیا کی معروف شخصیت فاطمہ ثریا بجیا نے اپنے ڈراموں میں خاندانی نظام کی خامیوں اور خوبیوں کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا اور ادبی دنیا میں اپنا منفرد مقام بنایا۔
اردو اور پنجابی زبان کی مشہور اور معروف ناول نگار، افسانہ نگار اور ڈرامہ نویس بانو قدسیہ ادب کے شعبے سے وابستہ رہیں۔
انسانی حقوق کی علمبردار اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر کا سیاست، کلچر اور قوانین کے لیے عوام کو قائل کرنے میں بھی اہم کردار ہے۔
سوات سے تعلق رکھنے والی ملالہ یوسف زئی اور سافٹ وئیر انجینئر ارفع کریم کا نام بھی نامور خواتین کی فہرست میں شامل ہے۔