لاک ڈاؤن نظرانداز، کورونا وائرس پھیلنے لگا، مریضوں کی تعداد 1190 ہوگئی

Last Updated On 26 March,2020 09:24 pm

لاہور: (دنیا نیوز) ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1190 تک پہنچ چکی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق صوبہ سندھ 421، پنجاب 405، بلوچستان 131، خیبر پختونخوا 123، گلگت بلتستان، 84، اسلام آباد 25 اور آزاد کشمیر میں ایک کورونا وائرس کا کنفرم کیس ہے۔

پنجاب اور گلگت بلتستان حکومت نے کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں اور طبی عملے کیلئے ایک ماہ کی اضافی تنخواہ کا اعلان کردیا۔

تفصیل کے مطابق کورونا وائرس کے موذی مرض سے متاثر افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے۔ چاروں صوبوں، اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں مزید کئی افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ کورونا وائرس پر قابو پانے کیلئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن بھی جاری ہے۔

پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے 9 افراد موت کی آغوش میں جا چکے ہیں جبکہ پانچ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ اس مرض میں مبتلا 21 افراد صحتیاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 77 افراد کا ٹیسٹ پازیٹو آیا جبکہ ایک موت رپورٹ ہوئی۔

اسلام آباد: بارہ کہو کے بعد شہزاد ٹاؤن کا متاثرہ علاقہ بھی سیل

شہزاد ٹاؤن کے علاقے میں کورونا کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے۔ لاہور سے آئے تبلیغی جماعت کے رکن میں کورونا کی تشخیص ہوئی جس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے شہزاد ٹاؤون میں متاثرہ علاقے کو سیل کر دیا ہے۔ علاقے کے دیگر افراد کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔

سیکٹرجی 13 میں شہری کی موت کرونا وائرس سے نہیں ہوئی، ڈی سی اسلام آباد ڈی ایچ ایس ڈاکٹر عروج کے مطابق شہری کی ہلاکت منشیات کے استعمال سے ہوئی،حمزہ شفقات شہری کی ٹریول اورفیملی ہسٹری سے بھی کورونا کا مرض نہ ہونے کے شواہدملے،حمزہ شفقات منشیات فراہم کرنے والے شخص کی بھی شناخت کر لی گئی ہے

ڈی سی اسلام آباد کے مطابق شہزاد ٹاؤن کے رہائشی فیصل محمود نامی شخص میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ متاثرہ شہری اپنی ساس کی نماز جنازہ میں متعدد افراد سے ملا تھا۔ کورونا کیس کی تصدیق کے بعد شہزاد ٹاؤن کو سیل کرکے مزید نمونے لیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے ایک خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سیکٹر جی 13 میں شہری کی موت کورونا وائرس سے نہیں بلکہ منشیات کے استعمال سے ہوئی۔ شہری کی ٹریول اور فیملی ہسٹری سے بھی کورونا کا مرض نہ ہونے کے شواہد ملے۔

ادھر سیکٹر ایچ نائن میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریض سامنے آنے کی رپورٹس پر ضلعی انتظامیہ نے علاقے کو سیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے رمشا کالونی اور ایچ نائن کا گھیراؤ کر لیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں بارہ کہو کے علاقے کا بھی مکمل لاک ڈاؤن ہے۔

صوبہ پنجاب میں بھی کورونا وائرس پھیلنے لگا

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے 340 کنفرم مریض ہیں۔ ڈی جی خان سے 176 زائرین، ملتان سے 12

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے 405 کنفرم مریض ہیں۔ ڈی جی خان سے 207 زائرین، ملتان سے 19 زائرین جبکہ لاہور میں 103 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

اس کے علاوہ گجرات میں 22، گوجرانوالہ 8، جہلم 19 اور راولپنڈی میں 12مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ ملتان میں 3، فیصل آباد 3، منڈی بہاء الدین 2، ناروال 1، رحیم یار خان 1 اور سرگودھا میں 1 مریض میں اس موذی مرض میں مبتلا ہے۔

اٹک اور بہاولنگر میں بھی ایک ایک، میانوالی میں 2 مریضوں میں وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ اب تک 3 مریض کورونا وائرس سے جاں بحق ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک مریض کا تعلق راولپنڈی جبکہ 2 کا لاہور سے تھا۔ لاہور میں ایک مریض چند روز قبل میو دوسرا آج نجی ہسپتال میں جاں بحق ہوا۔ تمام کنفرم مریض آئسولیشن وارڈز میں داخل ہیں۔ ہیلتھ کئیر مریضوں کو مکمل طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہے۔

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں۔ گزشتہ 14 روز میں متاثرہ ممالک سے آئے افراد گھر میں آئسولیشن اختیار کریں۔ متاثرہ ممالک سے آئے افراد میں آئسولیشن کے دوران علامات ظاہر ہوں تو 1033 پر رابطہ کریں۔ محکمہ صحت کی ریپڈ رسپانس ٹیمیں مشتبہ مریض کو ہسپتال منتقل کر کے ٹیسٹ کروائیں گی۔
 

 

بلوچستان کی صورتحال

بلوچستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد بڑھنے لگی ہے۔ صوبے میں کورونا کے مزید 12 نئے کیسز سامنے آنے سے کیسز کی تعداد 131 تک جا پہنچی ہے۔

کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر حکومت بلوچستان نے مرض کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اقدامات مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شہر میں مکمل لاک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ کوئٹہ کو ملک اور صوبے کے تمام اضلاع سے منقطع کیا جا رہا ہے۔ کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن اور مری آباد کو بھی مکمل سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حکومت کی جانب سے ان علاقوں کو سیل کرنے کے بعد یہاں رہنے والے افراد کی سکریننگ کا عمل شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے تا کہ کوئی بھی مشتبہ کیس ہو تو وہ بھی سامنے لایا جا سکے۔

تمام موٹرویز مسافر گاڑیوں کیلئے بند

کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے تمام موٹرویز مسافر گاڑیوں کیلئے بند ہیں۔ تیل کی ترسیل اور اشیائے خورونوش والی گاڑیوں کو کم عملے کے ساتھ داخلے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ پرائیویٹ گاڑی میں صرف دو افراد سفر کر سکیں گے۔

کرونا وائرس کی صورتحال پر سندھ اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰ میں رابطہ

کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے اقدامات پر صوبوں میں روابط بھی جاری ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ٹیلی فون کیا او چین سے آنے والا امدادی سامان بھجوانے پر شکریہ ادا کیا ہے۔

پنجاب اور گلگت بلستان حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے طبی عملے کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں کرونا وائرس کے کیسز

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا اجمل وزیر نے بتایا ہے کہ اب تک صوبے بھر میں مشتبہ افراد کی تعداد 694 ہے جبکہ 121 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مردان کے علاقے منگا میں 43 نمونوں میں 39 کے رزلٹ پازیٹیو آئے ہیں جبکہ ڈی آئی خان قرنطینہ سینٹر سے 2 مثبت کیس آئے ہیں۔ صوابی اور سوات میں ایک، ایک کیس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ اب تک 159 افراد کے تجزیے منفی آئے ہیں جبکہ 317 افراد کے نتائج ابھی آنے ہیں۔ دو افراد صحتیاب ہو کر گھروں کو بھیجے جا چکے ہیں۔ صوبے میں اب تک تین اموات ہو چکی ہیں۔

صوبہ سندھ میں متاثرین کی تعداد میں روز بروز اضافہ

محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری اعدادوشمار میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کے 8 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ ان میں سے کراچی میں 7 نئے کیسز مقامی سطح پر منتقلی کے رپورٹ ہوئے جبکہ ایک نیا کیس حیدرآباد سے آیا ہے، متاثرہ فرد کی برطانیہ کی سفری ہسٹری موجود ہے۔

نئے آنے والے کیسز کے بعد کراچی میں کورونا وائر سے متاثرہ افراد کی تعداد 153، دادو میں ایک اور حیدر آباد میں 2 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ محکمی صحت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس مرض میں مبتلا 14 صحتیاب ہوئے، ایک کا انتقال ہوا جبکہ 141 زیر علاج ہیں۔ باقی دیگر کیسوں میں 265 ایسے زائرین ہیں جو تفتان سے سکھر آئے جس کے بعد متاثرین کی تعداد صوبے میں 421 ہو گئی ہے۔ 

سینیٹر رحمٰن ملک نے ملک میں کرفیو لگانے کا مطالبہ کر دیا 

سابق وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمٰن ملک نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر حکومت سے کرفیو لگانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، یہ ایک قومی مسئلہ ہے۔ ہم سب کو کورونا وائرس سے شدید خطرہ لاحق ہے، اس لیے متاثرہ افراد کو صحت مند افراد سے دور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف لاک ڈاؤن سے رابطے منقطع نہیں ہو رہے، مکمل کرفیو لگانے کے سوائے کورونا وائرس ختم نہیں ہوگا۔

ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ مرکز میں 550 زائرین کے کورونا ٹیسٹ منفی

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کورونا وائرس کی صورتحال کے باوجود ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم دیدیا ہے۔

تفصیل کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں ڈاکٹروں اور طبی عملے کے لئے حفاظتی لباس اور ضروری طبی آلات کی خریداری کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ اور صوبے میں آٹے سمیت اشیائے ضروریہ کے سٹاک اور سپلائی پر غور کیا گیا۔

صوبائی وزرا راجہ بشارت، ڈاکٹر یاسمین راشد، ہاشم جواں بخت، چیف سیکرٹری، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ومیڈیکل ایجوکیشن اور سیکرٹری پرائمری وسیکنڈری ہیلتھ کیئر نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب میں وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے اشیائے ضروریہ کی سپلائی بہتر بنانے کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ آٹے سمیت کسی چیز کی کوئی قلت نہیں، صوبہ بھر میں آٹے اور دیگر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے فوڈ سپلائی چین کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے عوام کو کسی بھی صورت ذخیرہ اندوزوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے ہر ڈویژن میں نئی ٹیسٹنگ لیبز جلد فنکشنل ہو جائیں گی۔ ان ٹیسٹنگ لیبز کے فنکشنل ہونے سے ہر ڈویژن پر کورونا ٹیسٹ کی سہولت میسر ہو گی۔ نئی لیبز کے قیام کے لئے 62 کروڑ روپے محکمہ صحت کو جاری کر دیئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سرکاری ہسپتالوں میں 3000 بستر کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے مختص کر دیئے ہیں۔ صوبے کے تعلیمی اداروں کے ہاسٹلز کی میپنگ کرکے 50 ہزار مزید بستروں کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں اور طبی عملے کے لئے حفاظتی لباس اور ضروری طبی آلات کی خریداری کیلئے محکمہ صحت کو 12 ارب روپے جاری کر دیئے ہیں۔ زکوۃ کی کٹوتی کا عمل ایک ماہ قبل شروع کرنے کے لئے وفاقی حکومت کو باقاعدہ درخواست بھجوا دی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ کورونا وائرس مریضوں کے علاج معالجے کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے ہیں۔ ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ مرکز میں 550 زائرین کے کورونا ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔ منفی ٹیسٹ کے بعد زائرین کو ان کو گھروں میں روانہ کیا جا رہا ہے۔

 

Advertisement