لاہور سے کراچی جانیوالا پی آئی اے کا طیارہ گرگیا، 73 افراد جاں بحق

Last Updated On 22 May,2020 11:41 pm

کراچی: (دنیا نیوز) کراچی ایئر پورٹ کے قریب پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کا طیارہ گر گیا، جہاز میں عملے سمیت 99 لوگ سوار تھے، سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔جبکہ 73 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

 پی آئی اے کی لاہور سے کراچی جانے والی پرواز 8303 کو حادثہ ماڈل کالونی کے علاقے میں پیش آیا، سول ایوی ایشن کی جانب سے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، کورونا کے باعث مسافروں کی تعداد زیادہ نہیں تھی۔ حادثے کی جگہ سے 5 لاشوں کو نکال لیا گیا۔

ترجمان پی آئی اے عبداللہ نے جہاز گرنے کی تصدیق کر دی۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کا شکار طیارہ پی آئی اے کا تھا، ابھی مزید تفصیلات حاصل کر رہے ہیں، ابھی حتمی طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، جہاز میں عملے کے 9 افراد سوار تھے۔

عملے میں سجاد گل، عثمان اعظم، فرید احمد، عبدالقیوم، ملک عرفان، مدیحہ اکرام، آمنہ عرفان اور عاصمہ شہزادی شامل ہیں۔ حادثے میں 10 سے زائد رہائشی افراد کو زندہ نکال لیا گیا، مشینری، فائر بریگیڈ اور رضا کار امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ 

طیارے میں مسافروں کی فہرست دنیا نیوز سامنے لے آیا، ان میں فتح عبداللہ، عبدالرحیم، کاشف افضال، شبیر احمد، رضوان احمد، بلال احمد، یاسمین اکبانی، فروا علی، ارغمان علی شامل ہیں، فروہ علی، ارمغان اعلی، فوزیہ ارجمند، محمد اسلم بھی طیارے میں سفر کر رہے تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج اور رینجرز کے دستوں نے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن شروع کر دیا، پاک فوج اور سندھ رینجرز سول انتظامیہ کو اعانت فراہم کر رہے ہیں۔

عینی شاہد کا کہنا ہے طیارے کو حادثہ 2 بج کر 35 منٹ پر پیش آیا، رن وے اور آبادی کے درمیان ایک روڈ کا فاصلہ ہے جہاں طیارہ گر کر تباہ ہوا۔

طیارے حادثے میں 73افراد جاں بحق

محکمہ صحت کے مطابق طیارہ حادثے میں 66 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جناح ہسپتال میں 44 لاشیں منتقل کر دی گئیں، سول ہسپتال میں 29 لاشیں منتقل کی گئی ہیں۔ 5 افراد کی شناخت ہو پائی ہے، پچ جانے والے سول ہسپتال اور دارالصحت میں زیرعلاج ہیں۔

تحقیقات کے لیے چار رکنی ٹیم تشکیل

حکومت پاکستان نے پی آئی اے طیارہ حادثہ کیس کی تحقیقات کیلئے چار رکنی ٹیم تشکیل دیدی ہے۔ 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ائیر کموڈور عثمان غنی کریں گے۔

دیگر اراکین میں ونگ کمانڈر ملک محمد عمران، گروپ کیپٹن توقیر اور جوائنٹ ڈائریکٹر اے ٹی سی ناصر مجید ٹیم میں شامل ہونگے۔

تحقیقاتی ٹیم فوری طور پر حکومت کو ابتدائی رپورٹ پیش کرے گی، حادثے کی جامع رپورٹ ایک ماہ کے اندر مکمل کر کے دی جائے گی۔ کیبنٹ سیکرٹریٹ ایوی ایشن ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

ملٹری ائر ایمبولینسز زخمیوں کو طبی امداد دینے میں مصروف ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ ملٹری ائر ایمبولینسز زخمیوں کو طبی امداد دینے میں مصروف ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ملٹری ائرایمبولینسززخمیوں کوبچانےمیں مصروف ہیں۔ جائےحادثہ پرموجود10فائر ٹینڈرز نے آگ پر قابو پا لیا۔

حادثے کا شکار طیارہ دونوں انجن بند ہونے سے کریش ہوا: ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ
حادثے کا شکار طیارہ دونوں انجن بند ہونے سے کریش ہوا، گو، راؤنڈ کے دوران کپتان نے لینڈنگ گیئر کھولنے کی پھر سے کوشش کی لیکن اچانک جہاز کے دونوں انجن بند ہوگئے، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئیں۔

کراچی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ نگ سے چند سیکنڈ پہلے گرنے والے پی آئی اے کی طیارے کی ابتدائی تحقیقات سامنے آگئیں۔ پی آئی اے کا مسافر طیارہ لاہور سے کراچی پہنچا تو کپتان نے اے ٹی سی کنٹرولر کی ہدایت پر طیارے کو اوپر لے جانے کی کوشش کی۔

گو، راؤنڈ کے وقت طیارے کے دونوں انجن کام کر رہے تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ گو، راؤنڈ کے دوران کپتان نے لینڈنگ گیئر کھولنے کی پھر سے کوشش کی لیکن اچانک جہاز کے دونوں انجن بند ہوگئے۔

ذرائع نے تصدیق کی کہ گو، راؤنڈ کے دوران طیارہ 1800 فٹ کی اونچائی پر تھا، رن وے کی طرف لینڈ کرانے کی کوشش میں طیارہ بلڈنگ سے ٹکرا گیا، دونوں انجن بند ہونے سے طیارہ کریش ہوا

ذرائع نے بتایا کہ کپتان نے مے ڈے کال دی اور جہاز کا اے ٹی سی سے رابطہ منقطع ہوا اور جہاز گر گیا۔

پی آئی اے طیارے کے بلیک باکس کا اہم حصہ کوئیک ایکسِس مل گیا

 شہر قائد کے علاقے ملیر ماڈل کالونی کے نزدیک پی آئی اے طیارے کے بلیک باکس کا اہم حصہ مل گیا۔ جائے وقوعہ سے بلیک باکس کا اہم حصہ کوئیک ایکسِس ریکارڈر برآمد ہوا۔

ذرائع کے مطابق کراچی میں تباہ ہونے والے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کے طیارے کے بلیک باکس کا ایک اہم حصہ کوئیک ایکسِس ریکارڈر مل گیا۔ کوئیک ایکسِس ریکارڈر امدادی کارکن کو ملا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملنے والے ریکارڈ کو سول ایوی ایشن حکام کے حوالے کر دیا گیا، کوئیک ایکسِس ریکارڈر میں ائیرٹریفک کے علاوہ کاک پٹ کی گفتگو کا ریکارڈ ہوتا ہے۔

وزیراعظم نے طیارے حادثے کی تحقیقات کا حکم دیدیا
 

وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں ہونے والے پی آئی اے مسافر طیارے کے حادثے کے نتیجے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے رنج و افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے جاں بحق ہونے والے افراد کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔ جبکہ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ریلیف، ریسکیو اور زخمیوں کو فوری طبی امداد کی ہدایت کی اور وزیراعظم عمران خان نے طیارہ حادثے کی فوری تحقیقات کا حکم دیدیا۔

دریں اثناء سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم نے لکھا کہ پی آئی اے طیارے حادثہ کا سن کر افسوس ہوا، میں پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ارشد ملک کیساتھ رابطے میں ہوں، وہ کراچی روانہ ہو چکے ہیں جہاں پر امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کریں گے۔ اس سانحے کی فوری تحقیقات کروائی جائیں گی، میری دعائیں اورتمام ترہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کیساتھ ہیں۔

انتہائی غم زدہ کر دینے والا حادثہ ہے: شبلی فراز

دوسری طرف وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹرشبلی فراز نے بھی سماجی ٹویٹ میں لکھا کہ پی آئی اے طیارہ حادثے پر گہرا دکھ اور افسوس ہے، یہ انتہائی غم زدہ کر دینے والا حادثہ ہے، متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، اس وقت بنیادی توجہ امدادی کاروائیوں پر مرکوز ہے۔

پی آئی اے کے حادثے پر ہم سب رنج اور غم کا شکار ہیں: صدر مملکت

اُدھر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے حادثے پر ہم سب رنج اور غم کا شکار ہیں۔ جاں بحق مسافروں کو اللہ غریق رحمت کرے اور جنت الفردوس میں جگہ دے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ بھی لکھا۔

ٹویٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ لواحقین کے لئے اللہ سے دعا ہے کہ ان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ اللہ ہم پر رحم کرے، ان کے غم میں ہم سب برابر کے شریک ہیں۔

طیارہ حادثہ میں جانی نقصان پر افسوس ہوا: ارشد ملک

پی آئی اے طیارے حادثے کے بعد چیئر مین پی آئی اے ارشد ملک کا کہنا ہے کہ یہ نہایت ایک دلخراش واقعہ ہے۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ پائلٹ کو کہا گیا کہ لینڈنک کیلئے دونوں رن وے تیار ہیں، پائلٹ کا پیغام آیا کہ ٹکینیکل پرابلم ہے، کیا ٹیکنیکل مسئلہ تھا وہ ابھی ہم دیکھتے ہیں۔

ارشد ملک کا کہنا تھا کہ جہاز لاہور سے کراچی آرہا تھا۔ طیارے حادثے میں جانی نقصان پر افسوس ہے میری دلی ہمدردیاں ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔  

مریم نواز شریف بھی افسردہ

دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے بھی طیارے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

 مریم نواز نے کہا کہ اللہ ان کو اس تکلیف دہ نقصان کو برداشت کرنے کی توفیق اور ہمت عطا فرمائے۔

بینک آف پنجاب کے صدر محفوظ

دوسری طرف بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود طیارہ حادثے میں محفوظ رہے، ساوتھ سٹی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے، ظفر مسعود خود چل کر ایمبولینس میں بیٹھے،

دوسری طرف وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے جہاز حادثے میں معجزانہ طور بچنے والے بینک آف پنجاب کے صدر ظفر محمود کی دارالصحت ہسپتال میں عیادت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ظفر محمود کو آواز دی، مراد از ہیئر، ظفر محمود نے جواب دیا، تھینک یو سو مچ، اللہ پاک نے رحم کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ظفر آپ آرام کریں، ڈاکٹرز کو اپنی کارروائی کرنے دیں، میں پھر دورہ کروں گا۔

حادثہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج دنیا نیوز کو موصول

اُدھر پی آئی اے طیارہ حادثہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج دنیا نیوز کو موصول ہو گئی ہے، لاہور سے آنے والا طیارہ کراچی میں لینڈنگ کیلئے جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ طیارہ حادثے کے بعد دھوئیں کے بادل بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔

دوسری طرف طیارے کے پائلٹ کی کنٹرول ٹاور سے آخری گفتگو سامنے آئی ہے۔ پائلٹ نے بتایا کہ انجن فیل ہو گیا ہے۔

فنی خرابی پر کپتان کو گائیڈ لائن دینے کے دوران طیارہ ریڈار سے غائب ہوا۔ پائلٹ نے تین بار ’مے ڈے‘ ’مے ڈے‘ ’مے ڈے‘ کہا۔ پائلٹس مے ڈے کا کوڈ ورڈ ایمرجنسی کی نشاندہی کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

کنٹرول ٹاور کے نمائندے نے کپتان کو آگاہی دی کہ رن وے تیار ہے، جس پر کپتان نے کہا کہ انجن فیل ہوگیا ہے، بیلی لینڈنگ کراؤں گا۔ لینڈنگ سے ایک منٹ قبل طیارے کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہوا۔

کپتان نے کنٹرول ٹاور کو طیارے کے لینڈنگ گیئر میں خرابی کی اطلاع دی۔ طیارے کے پہیے نہیں کھل رہے تھے اس لیے راؤنڈاپ کا کہا گیا۔

چیئرمین پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پائلٹ کو بتایا گیا دونوں رن وے کلیئر ہیں لیکن پائلٹ نے فضا میں چکر کاٹنے کا فیصلہ کیا۔ 

آرمی چیف کا پی آئی اے طیارہ حادثے پر اظہار افسوس
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پی آئی اے طیارہ حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا مشکل کی اس گھڑی میں جاں بحق ہونیوالےمسافروں کےاہلخانہ کیساتھ ہیں جبکہ امدادی کاموں کیلئے سول انتظامیہ سےبھرتعاون کی ہدایت کردی ہے۔

تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں: عاصم سلیم باجوہ

علاوہ ازیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی ہدایات پر تمام ایمرجنسی سروسز اور وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

گورنرسندھ عمران اسماعیل نے طیارہ حادثہ کی پورٹ طلب کرلی
گورنرسندھ عمران اسماعیل نے پی آئی اے کا طیارہ گرنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا چیئر مین پی آئی اے کو ٹیلیفون کرکے حادثہ کی پورٹ طلب کرلی ہے اور چیئرمین این ڈی ایم اے کو جائے حادثہ پر امدادی کارروائی کی ہدایت کردی ہے۔

کراچی کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے طیارہ گرنے پر دکھ کا اظہارکرتے ہوئے کمشنر کراچی اورڈی آئی جی کو فون کرکے علاقے میں فوری پہنچنے کےاحکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نےحادثےمیں متاثرہ لوگوں کی فوری مددکرنےکی ہدایت کرتے ہوئے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی اور کہا اسپتالوں میں فوری طورپربلڈکابندوبست کیا جائے اور فوری سینئر ڈاکٹرزکوڈیوٹی پر پہنچیں، مجھے پل پل کی رپورٹ دی جائے۔

جہاز تکنیکی لحاظ سے ٹھیک تھا، حادثے کی شفاف انکوائری ہو گی: ارشد ملک

چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) ارشد ملک کا کہنا ہے کہ جہاز تکنیکی لحاظ سے ٹھیک تھا، طیارہ حادثہ کی شفاف انکوائری ہو گی، انکوائری وزارت ہوا بازی مکمل کرے گی۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے کا کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن ( پی آئی اے ) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او ) ایئر مارشل ار شد ملک نے کہا کہ شہید پائلٹ کے اہل خانہ کا حوصلہ دیکھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اللہ طیارہ حادثے میں شہید ہونے والوں کے درجات بلند کرے، لواحقین کو صبر عطا فرمائے۔ ہم سانحہ میں لواحقین کے ساتھ ہیں، آج کے حادثے میں ہمارے دو پلائٹ ہم سے جدا ہوگئے ۔ جہاز ٹیک آف کرنے سے پہلے انجینئرز سے کلیئر کرایا جاتا ہے، جہاز ٹیکنیکل طور پر پوری طرح محفوظ تھا۔ طیارہ حادثے کی انکوائری وزارت ہوا بازی مکمل کرے گی۔ وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور بھی کراچی آرہے ہیں۔


ارشد ملک کا کہنا تھا کہ اس سانحے میں متاثرین کے ساتھ کھڑےہیں، انکوائری میں فیکٹ اینڈ فیگرز سامنے آئیں گے۔ شفاف انکوائری میں پی آئی اے اور سی اے اے کا کوئی کردار نہیں ہوگا،انکوائری میں فیکٹ اینڈ فیگرز سامنے آئیں گے۔ جہازمیں 99 لوگ تھے جس میں کیبن کریو بھی شامل تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حادثے کا شکار جہاز آبادی میں ایک گلی میں لینڈ ہوا، کچھ لوگ میڈیا پر شر پھیلا رہے ہیں۔ پائلٹ نے بتایا کہ وہ ہر لحاظ سے لینڈنگ کے لئے تیار ہے، دوسری دفعہ لینڈنگ کے لئے آتے وقت جہاز کے ساتھ کچھ ہوا۔

پی آئی اے چیئر مین کا کہنا تھا کہ پنجاب بینک کے صدر ظفر مسعود محفوظ ہیں انکا کنفرم کر رہا ہوں۔ ہمیں فتنہ اور شر سے بچنا ہے، ایدھی اور چھیپا اس وقت سب سے زیادہ کام کر رہے ہیں۔

تحقیقات کے حوالے سے ارشد ملک کا کہنا تھا کہ سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ حکومت پاکستان کا ادارہ ہے وہی تحقیقات کریگا، تحقیقات میں پی آئی اے کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا۔ آپریشن مکمل کرنے میں 2سے3دن ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اور سول ایوی ایشن کے چیک اینڈ بیلنس بھی ہوتا ہے۔ جب تک سیفٹی مکمل نہیں ہوتی جہاز نہیں اڑایا جاتا، بوئنگ یا ائربس کا اگر کوئی جہاز اڑتا ہے تو اسکی نگرانی کمپنی کررہی ہوتی ہے۔

چیئر مین پی آئی اے کا کہنا تھا کہ پائلٹ نے لینڈنگ کی کوشش کی لیکن گیئر نہیں کھلا، پائلٹ نے دوبارہ لینڈنگ کی کوشش کی جب حادثہ ہوا۔ ہوسکتا ہے گیئر کھلا ہی نہ پھنس گیا ہو۔ جہاز تکنیکی لحاظ سے بالکل ٹھیک تھا۔ یہ جہاز بالکل ٹھیک اور اسکا الفا چیک مارچ میں ہوا۔ یہ سانحہ کیسے ہوا اس کیلئے انکوائری ضروری ہے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے ارشد ملک کا کہنا تھا کہ جہاز گلی میں گرا، تمام لواحقین سے آج رات تک رابطہ کرلینگے، متاثرہ گھروں سے فی الحال کوئی ڈیڈ باڈی نہیں ملی، ائرپورٹ ہوٹل خالی کر لیا ہے کسی بھی مسافر کے لواحقین آنا چاہیں تو انکو وہاں رکھیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت بین الاقوامی طور پر پی آئی اے کے طیارے محفوظ ترین ہیں۔ کوئی جہاز تکنیکی کلیئرنس کے بغیر اُڑان نہیں بھر سکتا، پرندوں کے ٹکرانے کی وجہ سے ہمارے ہاں بہت سے حادثات ہوئے، اس حوالے سے کچھ مشینری بھی درآمد کر رہے ہیں۔